Sep ۰۹, ۲۰۲۱ ۱۲:۱۷ Asia/Tehran
  • کسان تحریک کا پھیلتا دائرہ، کسان کرنال میں بھی دہلی جیسی تحریک کی تیاری میں، انتظامیہ میں کھلبلی

کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کرنال میں دہلی جیسی کسان تحریک شروع کرنے کی بات کہی ہے۔

کرنال میں دہلی کی طرح پنڈال تیار کر لئے گئے ہیں۔ کسانوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر انکے مطالبے پورے نہیں ہوئے تو وہ کرنال میں بھی لمبی جدوجہد کے لئے تیار ہیں۔ کسانوں کے انتباہ کے بعد، ہریانہ کی صوبائی حکومت نے انٹرنٹ، موبائل اور ایس ایم ایس خدمات روک دیں ہیں۔

واضح رہے کی مرکز کی مودی حکومت کے تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا دھرنا و مظاہرہ گذشتہ 9 مہینوں سے جاری ہے۔ کرنال میں 28 اگست کو کسانوں پر پولیس کے مبینہ لاٹھی چارج کے خلاف، کسان یہاں دھرنے پر بیٹھے ہیں۔

ہریانہ کی صوبائی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم کے مطابق، کرنال میں کسانوں کی تحریک کے مدنظر سرکار نے غلط اطلاعات کو نشر ہونے سے روکنے کے لئے ضلع میں موبائل، انٹرنٹ اور ایس ایم ایس خدمات کو موقتا روک دیا ہے۔ یہ حکم آج رات 11:59 تک نافذ رہے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کسان لیڈران اور پلیس انتظامیہ کے درمیان سوا تین گھنٹے میں دو دور کے مذاکرات ہوئے۔

بھارتی کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے میٹنگ کے بعد کہا کہ انتظامیہ ٹیم نے ہر آدھے گھنٹے پر چنڈی گڑھ بات کی مگر ایسی کوئی پیشکش سامنے نہیں آئی جس پر اتفاق ہو سکے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ افسر آیوش سنہا پر کیس درج کر انہیں سسپنڈ کیا جائے، لیکن حکومت ایسا کرنےکے لئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت انکے مطالبے نہیں مانتی، کرنال سکریٹیریئٹ کے باہر دھرنا جاری رہے گا۔

 

 

ٹیگس