تبت بارڈر پر ہندوستانی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ
ہندوستانی فوج نے تبت میں چین کے ساتھ اپنے متنازعہ سرحدی علاقوں میں اپنی فوجی موجودگی بڑھا دی ہے۔
ہمارے نمائندے نے ہندوستانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ہندوستان اور چین کے مابین لداخ کے سرحدی علاقے میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد سے ہندوستان نے اروناچل پردیش اور تبت میں اپنی سرحدوں پر سیکورٹی و دفاعی مورچوں کو مضبوط بنا شروع کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ سن ۲۰۲۰ میں لداخ کے علاقے میں ہندوستان اور چین کے مشترکہ بارڈر پر دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد ایک بار پھر چین اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی ہے ۔
۲۰۲۰ میں لداخ بارڈر پر ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں میں کم سے کم ۲۰ ہندوستانی اور ۴ چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
چین اور ہندوستان مستقل طور پر اپنے زیر انتظام سرحدی علاقوں میں فوجی گشت انجام دیتے ہیں۔ ہندوستان کا دعوی ہے کہ چین نے سرحد کے قریب مستقل طور پر فوجی کمیپ بنا رکھا ہے۔
نئی دہلی کا کہنا ہے کہ اس نے ریاست اروناچل پردیش میں اپنی دفاعی پوزیشن مضبوط بناتے ہوئے کروز میزائل، توپخانے، ہیلی کاپٹر اور ڈرون طیارے تعینات کرکے چین کے اقدامات کا جواب دیا ہے۔
سرحدی کشیدگی کم کرنے کے لئے بیجنگ کے ساتھ ہونے والے بقول ہندوستان کے لاحاصل مذاکرات کے بعد اس علاقے کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس ہونے والی جھڑپوں کے بعد سرحد پر ہندوستان کی فوجی موجودگی کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ ان حالات میں ہندوستان نے حالیہ دنوں میں چین کے ساتھ اپنی سرحدوں کے اندر بڑی فوجی مشقیں بھی انجام دی ہیں۔
ہندوستان نے 20- سینٹی گریڈ درجہ حرارت کے علاقے میں سیکڑوں فوجیوں اور پہاڑی چوٹیوں پر اپنے بھاری فوجی سازوسامان کے ساتھ تین روزہ فوجی مشقیں انجام دینے کے علاوہ دو ہفتے قبل اگنی پانچ میزائل کا تجربہ کرکے چین کو ایک اور پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ ہندوستان کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی دہلی کا یہ میزائل تجربہ کرنے کا مقصد ہندوستان کی شمالی سرحدوں پر ہر طرح کے ناگوار واقعے کو رونما ہونے سے روکنا تھا
لداخ کے سرحدی علاقے میں ہندوستان کی فوجی مشقیں ایسی حالت میں انجام پائی ہیں کہ چین نے بھی علاقے میں اپنے فوجیوں کی تعداد بڑھانا شروع کر دی ہے۔
ہندوستان اور چین دو ہزار تین سے اب تک بارہا سرحدی اختلافات کے بارے میں مذاکرات کرچکے ہیں لیکن ان مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے اور حالیہ برسوں میں لداخ سرحد پر دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوتی رہی ہیں۔
لداخ سرحد پر ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک فریقین کے متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔