Jan ۱۲, ۲۰۲۲ ۱۲:۰۰ Asia/Tehran
  • وزیر اعظم مودی کی خاموشی سے نفرت انگیز تقاریر کو بڑھاوا ملا، معاملے پر وزیر اعظم اپنی خاموشی توڑیں: ہندوستانی اساتذہ اور طلبا کا مطالبہ

ہندوستان کے بینگلورو اور احمدآباد کے مشہور مینجمنٹ اسکول آئی آئی ام کے طلباء اور تدریسی عملے نے وزیر اعظم نریندرا مودی کو کھلے خط میں ملک میں اقلیتوں پر بڑھتے حملے اور نفرت انگیز تقریر کا ذکر کیا اور ملک کو تقسیم کی طرف لے جانے والی طاقتوں سے خود کو دور رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس خط میں طلباء اور تدریسی عملے نے صاف طور پر لکھا ہے کہ وزیر اعظم کی خاموشی سے نفرت انگیز تقریروں کو حوصلہ ملا ہے۔ وزیر اعظم مودی کے نام کھلے خط میں آئی آئی ام بینگلورو کے 13 اور آئی آئی ام احمد آباد کے تین فیکلٹی ممبروں سمیت 183 لوگوں نے دستخط کئے ہیں۔

خط میں لکھا ہے کہ عزت مآب وزیر ا‏عظم! ملک میں بڑھتی عدم رواداری پر آپکی خاموشی ان سبھی لوگوں کے لئے بہت ہی افسوسناک ہے جو ملک کے تکثیریت کے تانے بانے کو اہمیت دیتے ہیں، آپکی خاموشی سے نفرت انگیز تقریروں کو حوصلہ ملا ہے اور ملک کے اتحاد و سالمیت کے لئے خطرہ پیدا ہوا ہے۔

خط میں وزیر اعظم سے ملک کو تقسیم کی طرف لے جانے والی طاقتوں سے دور رہنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دستخط کرنے والے ایسے ہندوستان کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں جو دنیا میں تکثیریت کی مثال بنے، آپ صحیح سمت میں ملک کو لے جائیں۔

مراسلہ تحریر کرنے والوں نے ہندوستان کے وزیر اعظم کو یاد دہانی کرائی کہ ملکی دستور نے لوگوں کو باعزت مذہبی آزادی کا حق دیا ہے، ایسی آزادی جس میں ڈر کی گنجائش نہیں ہے۔

اس خط میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ملک میں ڈر کا ماحول ہے، حالیہ دنوں میں چرچ سمیت اقلیتی اقوام کی عبادتگاہوں میں توڑپھوڑ کی گئی اور ہمارے مسلمان بھائی بہنوں کے خلاف اسلحے اٹھانے کی اپیل کی گئی، یہ سب بلا خوف اور قانون کی  پرواہ کئے بنا ہو رہا ہے۔

ٹیگس