ہندوستان کی حزب اختلاف نے نیا بجٹ مسترد کردیا
ہندوستان میں حزب اختلاف نے نئے مالی سال کے بجٹ کو مسترد کردیا ہے۔
نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے دو ہزار بائیس تیئس کے عام بجٹ کو عوام کے لئے مایوس کن قرار دیا ہے۔
کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان راہل گاندھی نے کہا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں ملک کے غریبوں اور کسانوں کو کوئی راحت نہیں دی گئی ہے۔
پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بجٹ کو بے سمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں متوسط طبقے اور کسانوں کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔
پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکا ارجن کھڑگے نے بھی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی بجٹ کو صنعت کاروں کے حق میں اور عام آدمی کے نقصان میں قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نئے مالی سال کا بجٹ منگل کو پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں پیش کردیا ۔ انھوں نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا ہے کہ نئے بجٹ میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور غریبوں کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت کو مد نظر رکھا گیا ہے.