Apr ۱۷, ۲۰۲۲ ۱۲:۳۳ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں بڑھتی فرقہ واریت, وزیر اعظم کی خاموشی پر اپوزیشن کے لیڈروں کا بیان

ہندوستان میں فرقہ واریت کے بڑھتے واقعات پر مرکزی حکومت کی خاموشی پر 13وزرائے اعلی اور اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔

سونیا گاندھی، شرد پوار، ممتا بینرجی، ایم کے اسٹالن، ہیمنٹ سورین، تیجسوی یادو سمیت اپوزیشن جماعت کے 13 لیڈروں نے عوام سے امن و بھائی چارہ بنائے رکھنے کی اپیل کی اور فرقہ وارنہ تشدد کے مجرمین کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس بیان میں اپوزیشن کی جماعتوں نے کہا ہے کہ کھانا اور اعتقاد جیسے موضوع کو حکومت کی مشنری سے سماج کو بانٹنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان جماعتوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انتہاء پسندی پھیلانے اور سماج کو اکسانے والوں پر وزیر اعظم کی خاموشی پر حیرانی ہو رہی ہے۔ ان لیڈروں نے کہا کہ ہم سبھی فرقوں سے امن بنائے رکھنے اور فرقہ واریت کی بنیاد پر سماج کو بانٹنے کے منصوبے کو ناکام بنانے کی اپیل کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے ہندوؤں کے تیوہار رام نومی پر مدھیہ پردیش، گجرات، کرناٹک سمیت کئی علاقوں میں تشدد کے واقعات سامنے آنے کے کچھ دن بعد اپوزیشن کے لیڈروں کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔

ان لیڈروں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جس طرح سوشل میڈیا اور آڈیو ویجوئل پلیٹفارم کا سرکاری تحفظ میں نفرت اور تعصب پھیلانے کے لئے استعمال ہو رہا ہے اس انہیں بہت دکھ ہے، کیونکہ ایسا کرنے والوں کے خلاف کڑی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے۔

 

ٹیگس