ریزرو بینک کی اپنی رپورٹ سے کنارہ کشی، کانگریس کا بی جے پی پر دباؤ ڈالنے کا الزام
ہندوستان میں کانگریس پارٹی نے مرکزی حکومت پرالزام لگایا ہے کہ اس نے ریزروبینک پر اپنی ریسرچ رپورٹ سے کنارہ کشی کے لئے دباؤ ڈالا ہے۔
ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق کانگریس پارٹی کی ترجمان سپریہ سری نیت نے سنیچر کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ریزرو بینک نے اگست کے بلٹن میں بینکوں کی نجکاری پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک کو بڑا نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ریزرو بینک نے اپنی ریسرچ رپورٹ سے یہ کہتے ہوئے کنارہ کشی اختیار کی ہے کہ اس نے بینکوں کی نجکاری پر رپورٹ تیار نہیں کی ہے جبکہ یہ رپورٹ خود ریزرو بینک کے محققین نے تیار کی ہے۔
یہ بھی دیکھیئے: پی جے پی حکومت من مانیاں کر رہی ہے: کانگریس
کانگریس ترجمان سپریہ سری نیت نے کہا کہ یہ بات اور زیادہ تشویش کی ہے کہ حکومت کے دباؤ میں ریزرو بینک کو یو ٹرن لینا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے وقت بھی حکومت نے ریزرو بینک کا مشورہ نہیں مانا اور اس کے خمیازہ ملک کو بھگتنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر اسی طرح کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور ریزرو بینک کو خاموش رہنے کا دباؤ ڈال کر بینکوں کی نجکاری کی جا رہی ہے۔
کانگریس ترجمان سپریہ سری نیت نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بینکوں کی نجکاری کے بارے میں اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے، اپنے عزائم کا وائٹ پیپر جاری کرے اور ریزرو بینک جیسے اداروں پر دباؤ ڈالنا بند کردے ۔