ہندوستان میں ایک ملک ایک الیکشن فارمولہ وقت کا تقاضا ہے: سابق وزیر
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے ایک ملک ایک الیکشن فارمولے کو وقت کا تقاضا قرار دیا ہے۔
ہندوستان کے سابق مرکزی وزیر اور سینیئر بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے رام پور میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ انتخابی اصلاحات کے لئے سبھی کو سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر کھلے ذہن کے ساتھ قومی مفادات کو ترجیح دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر چھے مہینے میں کہیں نہ کہیں انتخابات ہوتے ہیں اور سیاسی پارٹیاں الیکشن مشین بن جاتی ہیں۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ اس سے ایک طرف عوام کی دولت ضائع ہوتی ہے اور دوسری طرف ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ملک ایک الیکشن کا فارمولا پیش کیا لیکن کچھ سیاسی جماعتوں نے اس پر بے حسی اور منفی رویئے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بقول ان کے عوام چاہتے ہیں کہ ایک ملک میں ایک الیکشن کا نظام نافذ کیا جائے۔
مختار عباس کا کہنا تھا کہ ملک میں بہت سے انتخابات ہوتے ہیں، جن میں پارلیمانی، اسمبلی، پنچایتی، لوکل باڈیز، قانون ساز کونسلوں اور کوآپریٹیو کے انتخابات شامل ہیں جن میں کم سے کم لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کی ضرورت ہے۔