Sep ۰۸, ۲۰۲۲ ۱۵:۵۹ Asia/Tehran
  • کانگریس پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا

ہندوستان میں حزب اختلاف کانگریس پارٹی نے بھارت جوڑو یاترا کا آغاز کردیا ہے۔

ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ، کانگریس پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا کا آغاز راہل گاندھی کی قیادت میں جمعرات کی صبح تامل ناڈو کے قصبے کنیا کماری سے ہوگیا ہے۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ کنیا کماری سے شروع ہونے والی یہ بھارت جوڑو یاترا پانچ مہینے میں مختلف ریاستوں سے ہوتے ہوئے، ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر مقام سرینگر پہنچ کر ختم ہوگی ۔

کانگریس پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا کا مقصد ملک کو مذہب اور رنگ و نسل کی بنیاد پر تقسیم سے بچانا بتایا گیا ہے۔ کانگریس پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا کے پروگراموں کا اعلان کرتے ہوئے کانگریسی رہنماؤں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر ملک میں نفرت پھیلانے اور ہندوستانی سماج کو مذہب اور فرقہ واریت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کا الزام لگایا ہے۔

کانگریسی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی جنتا پارٹی کی قوم میں نفرت پھیلانے اور سماج کو تقسیم کرنے کی سیاست کے خلاف تحریک کے ذریعے عوام میں بیداری کی مہم نہ چلائی گئی تو ملک کا تانا بانا کمزور ہوسکتا ہے۔اس یاترا کے دوران کانگریسی رہنما عوام سے رابطہ کرکے ان کے اندر بیداری لانے کی کوشش کے ساتھ ہی ان کے مسائل بھی سنیں گے۔

کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے کنیا کماری سے بھارت جوڑو یاترا کے آغاز کی تقریب سے اپنے خطاب میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی پالیسیوں کو ملک کی قومی یکجہتی اور ملی سالمیت کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کی پالیسیاں ملک کو توڑنے والی ہیں اور کانگریس پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا اس کا جواب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جنتا پارٹی اور آرایس ایس کی وجہ سے بقول ان کے ایک بار پھر ملک میں انگریزوں کے دور کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے جس طرح تقسیم کی پالیسی اپنا کرہندوستان کو غلام بنایا تھا اسی طرح بقول ان کے بی جے پی اور آر ایس ایس کی پالیسیوں نے بھی چند صنعت کاروں کو ملاکر سماج کو تقسیم کرکے قومی یکجہتی اورملی سالمیت کے لئے خطرات پیدا کردیئے ہیں ۔

کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں عوام سے اپیل کی کہ قوم کے اتحاد کی علامت، ترنگے، ملک کی قومی یکجہتی اور ملی سالمیت کے تحفظ کے لئے کانگریس پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوں ۔

ٹیگس