ہندوستان نے اپنی زمین چین کو دے دی
عالمی ذرائع ابلاغ نے لداخ کے مقامی لوگوں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ہندوستان نے متنازعہ علاقوں میں اپنی زمین چین کے حوالے کردی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہند چین معاہدے کے تحت کشیدگی والے سرحدی علاقے میں بفر زون بھی قائم کئےگئے ہیں جہاں ہندوستان اور چین میں سے کسی بھی ملک کے فوجیوں کو گشت کی اجازت نہیں ہوگی ۔
خبررساں ادارے دی گارڈین نے دعوی کیا ہے کہ لداخ کے منتخب کونسلر کرنچوک سٹینزین نے دی گارڈین کو بتایا کہ ہندوستانی فوجی ان علاقوں سے باہر نکلے ہیں جو متنازعہ نہیں تھے اور چینی فوجی ان علاقوں میں تعینات ہوگئے ہیں جہاں عام طور پر ہندوستانی فوجی گشت کیا کرتے تھے۔
کانگریسی رہنما راہول گاندھی ہندوستانی حکومت پر چین کے مقابلے میں پسپائی کا الزام لگاتے ہیں ۔ انھوں نے حال ہی میں مودی حکومت سے یہ وضاحت طلب کی تھی کہ چین کے حوالے کیا گیا علاقہ واپس کیسے لیا جائے گا؟
ہندوستانی حکومت نے گزشتہ دنوں اعلان کیا کہ تازہ معاہدے کے بعد لائن آف ایکچویل کنٹرول ، ایل اے سی کے دونوں طرف کشیدگی سے پہلے کی صورتحال بحال ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان دو ہزار بیس سے مغربی ہمالیہ میں سرحدی تنازعے میں شدت آگئی تھی جس کے بعد دونوں ملکوں کے اعلی سطحی فوجی اجلاسوں میں کشیدگی کم کرنے پر اتفاق ہوا ۔ اس سلسلے میں ایک معاہدے کے بعد ہندوستان اور چین نے متنازعہ علاقے سے اپنے فوجیوں کو واپس بلالیا ۔