بھارت جوڑو یاترا مدھیہ پردیش میں ساتویں دن بھی جاری
کانگریسی رہنما راہل گاندھی کی قیادت میں جاری بھارت جووڑ یاترا منگل کو مدھیہ پردیش میں ساتویں دن بھی جاری رہی ۔
سحر نیوز ہندوستان: راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑیا یاترا، تراسی دن قبل سات ستمبر کو تامل ناڈو کے علاقے کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی اور کرناٹک، کیرالا، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور مہاراشٹرا سمیت مختلف ریاستوں سے گزرتے ہوئے سات دن قبل مدھیہ پردیش میں داخل ہوئی تھی ۔
رپورٹوں کے مطابق بھارت جوڑو یاترا ایم پی میں ساتویں دن، شہر اجین پہنچی ۔ راہل گاندھی کے ساتھ بھارت جوڑو یاترا میں پارٹی کارکنوں کے علاوہ بڑی تعداد میں عوام بھی ، نفرت چھوڑو اور بھارت جوڑو کے نعرے لگاتے ہوئے چل رہے ہیں ۔ تیئس نومبر کو مدھیہ پردیش میں داخلے سے پہلے یاترا پر حملے اور راہل گاندھی کو نشانہ بنانے کی دھمکی پر مشتمل ایک خط بھی ملا تھا جس میں ان کی یاترا کے دوران شہر اندور میں مختلف جگہوں پر بموں کے دھماکے کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی ۔ لیکن مدھیہ پردیش میں داخل ہونے کےبعد اس یاترا کا زبردست استقبال کیا گیا اور شہر اندور میں یاترا کے استقبال کے لئے دوسرے شہروں کے لوگ بھی پہنچ گئے تھے ۔
بھارت جوڑو یاترا کے قائد راہل گاندھی نے پیر کی شام اندور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس یاترا کے دوران ان کے خلاف وسیع پیمانے پر منفی پروپیگنڈہ مہم چلائی گئی لیکن اس مہم سے ان کو نقصان پہنچنے کے بجائے فائدہ ہی پہنچا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انہیں ان منفی پروپیگنڈوں سے آر آیس ایس اور بی جے پی کی سوچ کو ٹھیک سے سمجھنے کا موقع ملا ہے ۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان ایک متحرک ملک ہے ۔ یہ ملک اس طرح نہیں چلنا چاہئے جس طرح آرایس ایس اور بی جے پی چاہتی ہے بلکہ اس طرح چلنا چاہئے جس طرح عوام چاہتے ہیں ۔