ہلدوانی کی غفور بستی کے بارے میں سپریم کورٹ میں کل سماعت
ہندوستانی سپریم کورٹ ہلدوانی کی غفور بستی کو منہدم کرنےکے اترا کھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف جمعرات پانچ جنوری کو سماعت کرے گی۔
سحر نیوز/ ہندوستان: نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہلدوانی کی غفور بستی کے چار ہزار سے زیادہ مکانوں کو منہدم کرنے کے اترا کھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں کی جلد سماعت کی درخواست منظور کرلی ہے۔ ہندوستانی عدالت عظمی نے ان اپیلوں کی سماعت کے لئے جمعرات پانچ جنوری کی تاریخ مقرر کردی ہے۔
ہندوستان کے معروف وکیل پرشانت بھوشن نے عدالت کو بتایا کہ بستی کے مکین ستر سال سے زیادہ عرصے سے وہاں رہ رہے ہیں اور اترا کھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے میں بہت سی خامیاں پائی جاتی ہیں ۔
یاد رہے کہ ریاست اترا کھنڈ کے علاقے ہلدوانی کی ایک پوری بستی کو ریاست کی ہائی کورٹ نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مہندم کردینے کا حکم صادر کردیا ہے۔
بستی کے مکینوں نے سات دن کے اندر مکانات خالی کردینے کا نوٹس ملنے کے بعد دھرنا شروع کردیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ دسیوں سال سے اس بستی میں اپنے گھروں میں رہ رہے ہیں اور اب اچانک انہیں بے گھر کیا جارہا ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ احتجاجی دھرنے میں خواتین اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اگرچہ چار ہزار تین سو سے زائد مکانات کی اس بستی کے مکینوں کی اکثریت مسلمانوں کی ہے لیکن اس میں ہندووں کے مکانات بھی ہیں اور مساجد کے ساتھ ہی مندر بھی اس بستی میں موجود ہیں۔