Jan ۰۶, ۲۰۲۳ ۰۹:۱۸ Asia/Tehran
  • بھارت جوڑو یاترا، پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو نہ بولنے دینے کی پالیسی کا توڑ

چونکہ اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جارہا ہے اس لئے ہم نے عوام تک پہنچنے اور ان کے مسائل کو ان کے درمیان اٹھانے کا فیصلہ کیا، یہ بات ہندوستان کی بھارت جوڑو یاترا کے قائد راہل گاندھی نے کہی۔

سحر نیوز/ہندوستان: ہندوستانی ذرائع کے مطابق بھارت جوڑو یاترا کے یوپی میں آخری دن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر رہنما جئے رام رمیش نے کہا کہ یاترا کو یوپی میں خطرہ ٹھنڈ سے نہیں بلکہ خستہ حال سڑکوں سے تھا۔ بھارٹ جوڑو یاترا گزشتہ روز اترپردیش میں اپنے تیسرے و آخری دن شاملی سے صوبہ ہریانہ کی جانب کوچ کر گئی۔

باغپت میں اپنا سفر مکمل کرنے کے بعد بھارت جوڑو یاترا جمعرات کی صبح ضلع شاملی میں داخل ہوئی تھی اور ایلم، اونچا گاؤں اور شاملی سے گزرنے کے بعد یاترا ہریانہ میں داخل ہوگئی۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یاترا کو تینوں دن اترپردیش میں عوام کی کافی تائید حاصل ہوئی اور جگہ جگہ یاترا کا استقبال کرنے کے لئے عوام کی بھیڑ سڑکوں پر امنڈ پڑی۔

کانگریس کا الزام تھا کہ یاترا کے دوران انتظامیہ نے سختی کا مظاہرہ کیا، دوکانیں بند کرنے کی ہدایات دی گئیں اور پوری کوشش کی گئی کہ یاترا میں کم سے کم لوگ پہنچ سکیں۔

اس دوران راہل گاندھی نے نوجوان کی بے روزگاری، مہنگائی،کسانوں کے گنا بقایہ جات کی ادائیگی نہ کرنے، زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلانے والے کسانوں اور تحریک کے دوران مرنے والے کسانوں کے اہل خانہ کے معاملات جیسے مسائل کو اٹھایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے کاروباریوں کی کمر توڑ دی۔

ٹیگس