کانگریسی رہنما راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم
ہندوستان کے شہر سورت کی مقامی عدالت سے دوسال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد کانگریس کے مرکزی رہنما راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کردی گئی ہے
سحر نیوز/ ہندوستان: مودی سرنیم پر تبصرہ کرنےکے معاملے پر دائر ہتک عزت کے مقدمے میں سورت کی عدالت نے جمعرات کو کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کو دوسال قید کی سزا سنائی تھی جس کے ایک دن بعد پارلیمنٹ کے سیکریٹریٹ نے ان کی رکنیت منسوخ کردی اور یوں وہ اب آئندہ آٹھ سال تک انتخابات میں حصہ بھی نہیں لے سکیں گے ۔
ہندوستان میں عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت اگر کسی ممبرپارلیمنٹ یا رکن اسمبلی کو عدالت سے دوسال یا اس سے زیادہ مدت کی سزائے قید ہوتی ہے تو اس کی رکنیت ختم کردی جاتی ہےاگرچہ راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم ہوگئی ہے لیکن وہ اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کرسکتے ہیں جہاں اعلی عدالت سورت کی مقامی عدالت کے فیصلے پر پابندی لگاسکتی ہے۔
راہل گاندھی کی رکنیت ختم کئے جانے کے فیصلے پر کانگریس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کو سچ بولنے کی سزا ملی ہے کانگریس پارٹی اس وقت ہنگامی اجلاس بھی کررہی ہےاس درمیان ممتا بنرجی سمیت حزب اختلاف کے سبھی رہنما راہل گاندھی کی حمایت میں آگئے ہیں ۔
مہاراشٹر کے سابق وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں چور کو چور کہنا جرم ہوگیا۔ بنگال کی وزیراعلی ممتابنرجی نے بھی راہل گاندھی کی رکنیت ختم کئے جانے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ دہلی کے وزیراعلی کیجری وال ، بہار کے نائب وزیراعلی تجسوی یادو اور تمل ناڈو کے وزیراعلی نے بھی راہل گاندھی کے خلاف فیصلے کو انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔ اس درمیان راہل گاندھی نے جمعہ کو پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران حکومت اور اڈانی گروپ کے درمیان تعلقات اور اڈانی گروپ کی مالی بدعنوانی پر حکومت کی خاموشی پر شدید حملہ کیا۔