ہندوستانی پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات پر گرما گرم بحث
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں آج انتخابی اصلاحات پر بحث گرما گرم بحث ہوئی جس میں حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے پر جم کر برسے۔
سحرنیوز/ہندوستان: آج اپوزیشن جماعت کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سی وینوگوپال نے الیکشن کمیشن پر ووٹ چوری' جیسے ملک دشمن اقدامات کو روکنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کر نے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ سوچتی ہے کہ ای ڈی، سی بی آئی، الیکشن کمیشن اور دیگر ایجنسیوں کا استعمال کرکے وہ ملک پر حکومت کر سکتی ہے، تاہم، حتمی فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔
اس سے قبل گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھی انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران لوک سبھا میں ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں اور انتخابی عمل میں شفافیت کی کمی کا الزام لگایا اور کہا کہ ہریانہ اور بہار میں لاکھوں کی تعداد میں فرضی ووٹر ہیں۔
ہمیں فالو کریں:
Followus: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن پر جوابدہی سے بچنے کا الزام لگایا۔
راہل گاندھی کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ راہول گاندھی کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔
اگر انہیں الیکشن کمیشن سے کوئی مسئلہ ہے، تو کانگریس پارٹی کو اس پر کچھ تجاویز دینی چاہئیں۔ مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے بھی راہل گاندھی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اب کسی بھی ادارے پر بھروسہ نہیں رہا، انہوں نے تمام آئینی طور پر آزاد اداروں، حتیٰ الیکشن کمیشن جیسے اداروں پر بھی اعتماد کھو دیا ہے۔