ہنگامہ آرائی کے درمیان ہندوستانی پارلیمنٹ میں مالیاتی بل منظور
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی کے دوران مالیاتی بل دو ہزار تیئس پاس کردیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: جمعے کو ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی، حکمراں اتحاد اور حزب اختلاف کے اراکین کے درمیان زبانی جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
حزب اختلاف کے اراکین نے اڈانی گھپلے کی تحقیق کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ دوہرایا تو جواب میں حکمراں اتحاد کے اراکین نے ، کانگریسی رہنما راہل گاندھی کے لندن میں دیئے گئے مبینہ توہین آمیز بیان کی مذمت میں نعرے بازی شروع کردی ۔ ہنگامہ بڑھنے کے بعد لوک سبھا کی کارروائی بارہ بجے دن تک کے لئے ملتوی کردی گئی ۔
بارہ بجے کارروائی دوبارہ شروع ہوتے ہی دونوں طرف کے اراکین نے دوبارہ ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی شروع کردی ۔
ہاؤس میں حکمراں اتحاد اور اپوزیشن اراکین کے درمیان توتو میں میں، اور ہنگامہ آرائی کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مالیاتی بل دو ہزار تیئس پیش کیا جو بحث کے بغیر صوتی ووٹوں سے پاس کردیا گیا۔
جمعے کو ہندوستانی پارلیمنٹ کا ایوان بالا راجیہ سبھا میں حکمراں اتحاد اور اپوزیشن اراکین کے درمیان زبانی جنگ کا میدان بنا رہا ۔
ایک طرف اپوزیشن اراکین نے حکومت پر، حزب اختلاف کو دبانے کے لئے تفتیشی ایجنسیوں سے کام لینے اور جھوٹے مقدمات کے ذریعے دباؤ بڑھانے اور مبینہ طور پر ملک کو لوٹنے والے سرمایہ داروں کی حمایت کا الزام لگایا تو حکمراں اتحاد کے اراکین نے کانگریسی رہنما راہل گاندھی کا نام لیکر ان کے خلاف نعرے بازی شروع کردی ۔ ہنگامہ بڑھنے کے بعد چیئر مین نے کارروائی ملتوی کردی ۔