ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنے کے لئے ہمیں دھرتی کی پکار سننا ہوگی: ہندوستانی وزیر اعظم
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کو توانائی کے تناظر سے باہر دیکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم صاف ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ضرورت مند ممالک کو سستے قرض کی دستیابی کے ذریعے ان چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کراتے ہیں تو ہم اس بحران سے چھٹکارا نہیں پا سکتے۔
سحر نیوز/ہندوستان: جاپان کے شہر ہیروشمیا میں منعقدہ جی-سیون کے ساتویں ورکنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج ہم تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے دنیا کو متعدد بحرانوں سے دوچار بتاتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی حفاظت کو آج کے سب سے بڑے چیلنجوں میں شمار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان بڑے چیلنجوں سے نمٹنے میں ایک رکاوٹ یہ ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کو صرف توانائی کے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں جبکہ ہمیں اپنی بحث کا دائرہ وسیع کرنا چاہیے۔
نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب میں دھرتی کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے اور ان تمام چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ہمیں دھرتی کی پکار کو سننا ہوگا، آپ کو اس کے مطابق اپنے رویے کو تبدیل کرنا ہوگا.
ہندوستانی وزیر اعظم کا خیال تھا کہ آج ہندوستان کے کسان 'ہر بوند، اَدِھِک اُپج' کے مشن پر عمل کرتے ہوئے پانی کی ایک ایک بوند کو بچا کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ نریندر مودی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اپنی تمام کوششوں کو زمین کے تئیں اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں اور یہ جذبہ ہماری ترقی کی بنیاد ہے اور ہمارے ترقی کے سفر کے ڈریم اہداف میں مضمر ہے۔
ان کا یہ بھی خیال تھا کہ ماحولیاتی وعدے ہندوستان کی ترقی کے سفر میں رکاوٹ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔