Jun ۲۰, ۲۰۲۳ ۱۷:۲۴ Asia/Tehran
  • ہندوستان: منی پور میں تشدد کا سلسلہ جاری، لوگوں نے جان بچانے کے لئے اپنے گھروں پر

ہندوستان کی ریاست منی پور میں گزشتہ 3 مئی سے جاری تشدد کا سلسلہ جاری ہے اور اب اطلاعات ہیں کہ لوگوں نے جان بچانے کی خاطر اپنے گھروں پر "یہ مسلم علاقہ ہے" لکھنا شروع کردیا ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان کی ریاست منی پور میں گزشتہ 3 مئی سے جاری تشدد کا سلسلہ جاری ہے اور اب اطلاعات ہیں کہ لوگوں نے جان بچانے کی خاطر اپنے گھروں پر "یہ مسلم علاقہ ہے" لکھنا شروع کردیا ہے۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق مشرقی ریاست منی پور میں گزشتہ 3 مئی کو شروع ہونے والا تشدد کا سلسلہ مرکز اور ریاستی انتظامیہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود جاری ہے۔ ریاست میں جگہ جگہ سیکورٹی فورسز تعینات ہیں لیکن پُرتشدد واقعات کا سلسلہ ابھی تک بند نہیں ہو پایا ہے۔

دریں اثنا متاثرہ علاقوں میں رہنے والے مسلمانوں نے اب اپنے گھروں پر "یہ مسلم علاقہ ہے" لکھنا شروع کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق منی پور کی مسلم میتئیMeitei  برادری کے لوگ، جہنیں علاقے میں پنگل Pangal  کہا جاتا ہے، وہ اب اپنی جان بچانے کے لئے اپنے گھروں پر مذکورہ عبارت لکھ رہے ہیں۔ کُوکی  Kukiحملہ آور میتئی مسلمانوں پر ہندو سمجھ کر حملہ نہ کردیں، اس لئے مسلمانوں نے اپنی شناخت کی عبارت گھروں پر لکھنی شروع کی ہے۔

تازہ اقدام میں ریاست کے وزیر اعلیٰ نے مظاہرین کو انجام بھگتنے کا سخت انتباہ دیا ہے۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مظاہرین نے تشدد کا سلسلہ بند نہیں کیا تو حکومت ان کے خلاف سخت قدم اٹھائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست کے میتئی اور کوکی قبائل کے درمیان جاری تشدد میں اب تک 100 سے زیادہ افراد ہلاک اور 300 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں جبکہ 50 ہزار سے زیادہ افراد اس تشدد کی وجہ سے مختلف ریلیف کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ایک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فساد کے دوران متعدد گھروں کے علاوہ 253 گرجا گھروں کو بھی نذر آتش کردیا گیا اور ایک مرکزی وزیر کے گھر کو بھی آگ لگا دی گئی۔

کچھ دن پہلے فسادیوں نے ایک ایمبولینس میں بھی آگ لگادی تھی جس کے نتیجے میں ماں اور بیٹے سمیت تین افراد کی دردناک موت ہوگئی تھی۔ حملہ آوروں نے امپھال میں ریاست کی واحد خاتون وزیر کی سرکاری رہائش گاہ کو بھی آک لگا دی تھی تاہم وہ اس واردات کے وقت گھر پر نہیں تھیں۔

ریاست منی پور میں ہندوازم اور عیسائیت دو بڑے مذاہب ہیں اور ان دونوں مذاہب کے ماننے والوں کی آبادی 2011 کی مردم شماری کے مطابق بالترتیب 39۔41% اور 29۔41% فی صد ہے۔ ریاست میں مسلمانوں کی آبادی 8 اعشاریہ 40 فی صد ہے جبکہ ریاست کی کل آبادی 2011 کی مردم شماری کے مطابق 2855794 ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں 1961 میں ہونے والی مردم شماری کے مطابق ریاست منی پور میں ہندوؤں کی آبادی 62 فی صد تھی جو 2011 میں گھٹ کر 41 اعشاریہ 39% رہ گئی جبکہ اسی مدت میں عیسائیوں کی تعداد 19% سے بڑھ کر 41% 29 ہو گئی۔

ٹیگس