Aug ۲۲, ۲۰۲۳ ۱۸:۳۰ Asia/Tehran
  • ہندوستان: ہماچل پردیش میں اسکرب ٹائفس سے ایک اور موت، شملہ میں 102 افراد مبتلا

ہندوستان کی شمالی پہاڑی ریاست ہماچل پردیش میں اسکرب ٹائفس Scrub Typhus سے ایک اور موت ہوگئی ہے۔ شملہ کے آئی جی ایم سی ہسپتال میں ایک اور عورت کی موت ہوگئی۔

سحرنیوز/ہندوستان: ریاست ہماچل پردیش کے صدر مقام شملہ میں واقع آئي جی ایم سی ہسپتال میں پہلے بھی اسکرب ٹائفس سے ایک عورت کی موت ہو گئی تھی۔ علاوہ ازیں، اسی ہسپتال میں اب تک 528 افراد کا ٹیسٹ ہوچکا ہے جن میں 102 افراد اس بیماری میں مبتلا پائے گئے ہیں۔
جن دو عورتوں کی موت ہوئی ہے ان کا تعلق ارکی علاقے سے ہے۔ اندرا گاندھی میڈیکل کالج (آئی جی ایم سی) ہسپتال کے سینیئر میڈیکل سپرنٹینڈینٹ ڈاکٹر راہل راؤ نے دو خواتین کی موت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اب تک 528 افراد کا ٹیسٹ ہوچکا ہے اور ان میں سے 102 افراد میں اسکرب ٹائفس کی تصدیق ہوئی ہے۔
جس عورت کی موت ہوئی ہے اس کا 19 اگست کو ٹیسٹ ہوا تھا جس میں بیماری کی تصدیق ہوئی تھی۔ عورت کا پورا بدن متاثر ہوچکا تھا اور بدن کے اہم اعضا نے کام کرنا بند کردیا تھا۔
ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ریاست ہماچل پردیش میں اسکرب ٹائفس کے کیس بڑھ رہے ہیں اور ہر سال اگست اور ستمبر میں ہی اس بیماری میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔
اسکرب ٹائفس بیماری، جسے بش ٹائفس بھی کہا جاتا ہے، ایک کیڑے کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔ جب لوگ گھاس کاٹنے یا کھیتوں میں کام کرنے جاتے ہیں تو یہ کیڑا ان کے پیروں میں کاٹ لیتا ہے جس سے انسان کے بدن میں اس بیماری کے جرثومے (بیکٹیریا) پیدا ہونے لگتے ہیں۔ بنابریں، گھاس اور کھیتوں میں جان سے بچنا چاہئے اور اگر جانا ضروری ہو تو بدن کو پوری طرح سے ڈھک کر جائيں۔
اسکرب ٹائفس کی عام علامات میں بخار، سر، پٹھوں میں درد، کھانسی اور معدے کی شکایات شامل ہیں۔ یہ علامات ظاہر ہونے پر ٹیسٹ کرانا چاہئے۔ یہ بیماری ایک شخص سے دوسرے شخص میں نہیں پھیلتی ہے۔ ہماچل پردیش میں ہر سال بڑی تعداد میں اسکرب ٹائفس کے کیس سامنے آتے ہیں۔

ٹیگس