Sep ۰۳, ۲۰۲۳ ۲۱:۳۰ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

ہندوستان میں اترپردیش اور دہلی کے بعد اب کرناٹک میں اسلامو فوبیا کا واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک ٹیچر نے مبینہ طور پر دو مسلم طلبا سے کہا "تم پاکستان چلے جاؤ، یہ تمہارا نہیں بلکہ ہندوؤں کا ملک ہے۔"

سحرنیوز/ ہندوستان: مذکورہ واقعہ جنوبی ریاست کرناٹک میں شموگہ کے علاقے ٹیپو نگر میں ایک سرکاری اسکول میں پیش آیا ہے۔ یہاں ایک استانی نے پانچویں جماعت کے دو مسلم طلبا کو ڈانٹا اور مبینہ طور پر کہا کہ ہندوستان ان کا ملک نہیں ہے، ہندوؤں کا ملک ہے۔

ہندوستان کے ایک انگریزی اخبار "انڈین ایکسپریس" نے بھی اس سلسلہ میں ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق استانی نے کہا کہ "یہ ہندوؤں کا ملک ہے، تمہیں پاکستان چلے جانا چاہئے۔" رپورٹ کے مطابق طلبا نے اس واقعے کے بارے میں اپنے اہل خانہ کو بتایا۔ طلبا کے سرپرست ایکشن میں آئے اور انہوں نے مقامی رہنماؤں سے رابطہ کیا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق استانی کے خلاف، جس کا نام منجولا دیوی بتایا گیا ہے، ریاست کے اسکولی تعلیم اور خواندگی محکمے نے نوٹس لیا اور اس کا دوسری جگہ تبادلہ کردیا۔ اطلاعات کے مطابق ریاست کے محکمہ تعلیم نے بھی ملزم استانی کے خلاف تحقیق شروع کردی ہے۔ ریاست کے ایک اعلی عہدیدار پرمیش ورپا سی آر کے مطابق تحقیق مکمل ہونے تک ٹیچر کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

ادھر ملزم ٹیچر منجولا دیوی نے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کی ہے اور الزامات کو بے بنیاد بتایا ہے۔ٹیچر نے کہا کہ وہ طلبا کو صرف ڈسیپلن کا درس دے رہی تھیں۔

 

ٹیگس