ہندوستان: منی پور میں حالات مزید کشیدہ
ہندوستان کی ریاست منی پور میں حالات کی کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست منی پور کے پشنوپور علاقے میں فوج کی جانب سے نافذ کئے گئے کرفیو کو کوکی قبیلے سے تعلق رکھنے والے مقامی باشندوں نے توڑتے ہوئے سڑک پر نصب رکاوٹوں کو ہٹانے کی کوشش کی جس کے بعد فوجیوں نے انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولوں اور پلاسٹک گولیوں کا استعمال کیا۔
رپورٹ کے مطابق علاقے کے عوام کا کہنا تھا کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے نصب کی گئی رکاوٹوں نے ان کی زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ منی پور میں نسلی فسادات کے بعد حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ بعض مبصرین اسے خانہ جنگی کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں۔ میتھئی اور کوکی قبائلوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک کم از کم سو افراد ہلاک جبکہ چار سو سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ علاقے کے ساٹھ ہزار سے زیادہ عام شہری اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں جنہیں ساڑھے تین سو کیمپوں میں رکھا جا رہا ہے۔ حکومت نے حالات کو قابو میں کرنے کے لئے چالیس ہزار فوجی، سیکورٹی فورس اور نیم فوجی دستوں کو علاقے میں تعینات کیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس بیچ کم از کم دو سو گرجا گھر اور سترہ مندر مسمار کئے جا چکے ہیں۔ مشتعل قبائلیوں نے ریاستی وزیروں اور ارکان پارلیمان اور مقامی عہدے داروں کی رہائشگاہوں کو بھی نذر آتش کردیا ہے۔
منی پور کے سولہ ضلعوں میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور نائٹ کرفیو بدستور نافذ ہے۔