Mar ۲۸, ۲۰۲۴ ۱۳:۴۶ Asia/Tehran
  • ہندوستان: بی جے پی میں شمولیت کے لئے 20 سے 45 کروڑ روپے کی پیش کش، عآپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعویٰ

ہندوستان کی ریاست پنجاب میں، حکمراں عام آدمی پارٹی (عآپ) نے ایک سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے بھاری بھرکم رقم کی پیش کش کی گئی ہے۔

سحرنیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہندوستان کی مغربی ریاست پنجاب کی حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی میں شمولیت کے لئے اس کے اراکین اسمبلی کو کروڑوں روپے کی پیش کش کی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پنجاب کے جالندھر حلقے سے عآپ رکن پارلیمان سشیل کمار رنکو اور جالندھر مغرب سے رکن اسمبلی شیتل انگورال بدھ کے روز بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ سشیل کمار رنکو عآپ کے اکلوتے لوک سبھا ( پارلیمان کا ایوان زیریں) ممبر تھے۔ سشیل کمار کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد عآپ کے تین اراکین اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ انھیں بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے پیسے دینے کی بات فون پر کہی گئی۔

اطلاعات کے مطابق عآپ نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی نے پنجاب میں پھر سے ’آپریشن لوٹس‘ شروع کر دیا ہے اور وہ اروند کیجریوال کی پارٹی کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔

جلال آباد سے عآپ رکن اسمبلی جگدیپ کمبوج گولڈی نے دعویٰ کیا کہ انھیں منگل کے روز ایک بین الاقوامی نمبر سے سیوک سنگھ نامی شخص نے بی جے پی میں شامل ہونے کی تجویز کے ساتھ فون کیا تھا اور 20-25 کروڑ روپے دینے کی بات کہی تھی۔

اسی طرح کے دعوے بلوانا سے رکن اسمبلی امندیپ سنگھ اور لدھیانہ جنوب سے رکن اسمبلی راجندر پال کور چھینا نے بھی کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے چاہے کچھ بھی ہو جائے۔ جگدیپ کمبوج گولڈی کا کہنا تھا کہ بی جے پی کیجریوال اور عآپ سے خوفزدہ ہے۔ امندیپ سنگھ نے کہا کہ انھیں منگل کے روز ایک فون آیا تھا اور فون کرنے والے شخص نے کہا کہ وہ دہلی سے بول رہا ہے۔ امندیپ نے کہا کہ انھوں نے مجھ سے بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے کہا اور 45 کروڑ روپے کی پیش کش کی۔

ٹیگس