Jul ۱۳, ۲۰۲۴ ۱۴:۲۱ Asia/Tehran
  • سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرے گی مسلم پرسنل لا بورڈ

مسلم پرسنل لا بورڈ مطلقہ کو عدت کی مدت سے زیادہ کفالت کی ادائیگی کو لازمی قرار دیئے جانے والے عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا ہے کہ بورڈ، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو چیلنج کرنے کی تیاری کر رہا ہے جس میں مسلم طلاق یافتہ خواتین کو عدت کی مدت سے زیادہ کفالت کی ادائیگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کی قانونی کمیٹی تمام قانونی راستے تلاش کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے حکم کا بغور مطالعہ کر رہی ہے۔

طلاق شدہ مسلم خواتین سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد مسلمانوں میں ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے اور جہاں اس مسئلہ پر بورڈ کی جانب سے بھی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے وہیں بورڈ کے مطابق یہ معاملہ عقیدے میں جڑا ہوا ہے اور حکم اسلامی شریعت کے قانون سے متصادم ہے، کیونکہ شریعت کے مطابق طلاق کے بعد شوہر صرف عدت کی مدت تک ہی نان نفقہ ادا کرنے کا پابند ہے۔ اس مدت کے بعد، طلاق شدہ خاتون دوبارہ شادی کرنے یا آزادانہ طور پر رہنے کے لئے آزاد ہے اور سابق شوہر اب اس کی دیکھ بھال کے لئے ذمہ دار نہیں ہے۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے صنفی مساوات پر حالیہ حکم کے اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قانونی کمیٹی محکم کا بغور جائزہ لے گی ۔ آئین کے مطابق ہر شہری کو اپنے مذہب کے رسم و رواج کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ پرسنل لاز والی کمیونٹیز، جیسے مسلمانوں کے لیے، یہ قوانین ان کی روز مرہ کی زندگی کی رہنمائی کرتی ہیں۔

دوسری جانب ہندوستان میں الیکٹورل بانڈ اسکیم معاملے کی تفتیش کے ضمن میں دائر کردہ مفاد عامہ کی عرضداشت پر سماعت کیلئے سپریم کورٹ جمعہ کو راضی ہو گیا ہے۔

ٹیگس