جموں کشمیر میں پہلے سے زیادہ بدامنی، اب لوگ گھروں میں بھی نہیں ہیں محفوظ: مفتی
ہندوستان کے زیرانتظام جموں کشمیر کی سابق وزیراعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جموں خطے میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافے پر مرکزی سرکار کو ہدف تنقید بنایا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈيا کے مطابق سری نگر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں عسکریت پسندی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ لوگ اب گھروں سے باہر آنے میں خوف محسوس کررہے ہيں- انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند جموں میں گھس کر ہمارے لوگوں کو مار رہے ہيں اور مرکزی حکومت کے لوگ ہمارے اسکولوں، اداروں اور یونیورسٹیوں میں دراندازی کرنے میں لگے ہوئے ہيں۔
محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک کی جیلوں میں بند پڑے کشمیری نوجوانوں کو فوری رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ پی ڈی پی کو ختم کردیا گيا لیکن آج یہاں عوامی سیلاب اس بات کا غماز ہے کہ پی ڈی پی عوام کے دلوں میں بستی ہے۔