بی جے پی کی اپیل پر ریاست مغربی بنگال میں ہڑتال پر ملا جلا ردعمل
ہندوستان کی حکمراں جماعت بی جے پی نے آج ریاست بنگال میں بند کی کال دی ہے جس کی ترنمول کانگریس کی ریاستی حکومت نے مخالفت کی ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق مغربی بنگال میں آر جی کر میڈیکل کالج میں پیش آنے والا عصمت دری اور قتل کا معاملہ اب بھی کشیدگی کا باعث بنا ہوا ہے۔ گزشتہ روز اس واقعے کے خلاف ’نبنا مارچ‘ نکالا گیا، جس میں مظاہرین نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی حکومت کے کام کرنے کے انداز پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گيا۔ اس کے بعد آج بی جے پی نے بارہ گھنٹوں کے لئے پوری ریاست بنگال میں بند کی کال دی ہے جس کا ریاست میں ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے، کچھ لوگ بند میں شریک تو کچھ لوگ اس میں شرکت سے گریزاں ہیں۔
بند کے خلاف ٹی ایم سی کے کارکن سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کو بچانے کے لئے بی جے پی کو ہٹانا ضروری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بنگال بند کے دوران شمالی چوبیس پرگنہ ضلع کے ایک مقام پر دو گروہوں کے درمیان فائرنگ بھی ہوئی ہے جس میں بی جے پی کے ایک حامی کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
بیرک پور لوک سبھا کے سابق رکن اور بی جے پی لیڈر ارجن سنگھ نے حکمراں جماعت پر الزام لگایا کہ اس کے کارکن بند کو ناکام بنانے کے لیے صبح سے ہی علاقے میں دہشت پھیلا رہے ہیں۔ تاہم ترنمول کانگریس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔