ہندوستان، ون نیشن ون الیکشن بل آج لوک سبھا میں پیش، اپوزیشن نے آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ قرار دیا
ہندوستان کی حکومت نے ون نیشن ون الیکشن بل آج لوک سبھا میں پیش کر دیا جسے اپوزیشن نے وفاقی ڈھانچے کے خلاف کہتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے یہ بل پیش کیا۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اس بل سے ملک کی تیز رفتار ترقی ہو گی کیونکہ بار بار انتخاب ہونے سے نظام بگڑتا ہے جبکہ کانگریس کے ایم پی منیش تیواری نے ون نیشن ون الیکشن سے متعلق حکومت کے بل پر اعتراض کرتے ہوئے لوک سبھا میں کہا کہ یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرتا ہے اور اس ایوان کے قانون سازی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، اس لیے اسے واپس لیا جانا چاہیے۔
ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی نے بل کو آئین کی بنیادی روح کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی انتخابات وہاں کی حکومت کی میعاد پر منحصر ہوتے ہیں اور مرکزی انتخابات مرکزی حکومت کی میعاد پر منحصر ہوتے ہیں تو پھر ایک ساتھ انتخابات کیسے ہو سکتے ہیں۔ اس میں ریاستوں کی خود مختاری تباہ ہو رہی ہے۔ ون نیشن ون الیکشن بل سے متعلق لوک سبھا میں جب ووٹنگ ہوئی تو اس کی حمایت میں دو سو انہتر اراکین پارلیمنٹ نے ووٹ دیا، جبکہ اس کے خلاف ایک سو اٹھانوے ووٹ پڑے۔ اس بل پر ووٹنگ کے بعد اسے ایوان زیریں میں پیش کیا گیا۔ بعد ازاں مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال کی گزارش پر بل کو جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔