ہندوستان میں کسان تحریک کو ایک سال مکمل
ہندوستان میں جاری کسان تحریک کو ایک سال مکمل ہو جانے کے باوجود کھنوری اور شنبھو بارڈر پر کسانوں کا دھرنا برقرار ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) سمیت دیگر مانگوں کو لے کر کھنوری اور شنبھو بارڈر پر دھرنا دے رہے کسانوں کے احتجاج کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ کسان تنظیموں نے اس موقع پر کھنوری میں مہاپنچایت کا انعقاد کیا جس کا مقصد آئندہ حکمت عملی پر غور کرنا تھا۔ کسان مزدور مورچہ اور سنیوکت کسان مورچہ نے گزشتہ سال فروری میں 'دہلی چلو' کی طرز پر احتجاجی مارچ کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن ہریانہ حکومت کی سخت سیکورٹی کے سبب کسان، پنجاب-ہریانہ سرحد سے آگے نہیں بڑھ سکے۔ ایس کے ایم کے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال چھیتر دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں اور کسان تنظیمیں ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی سمیت دیگر مسائل پر حکومت سے مطالبہ کر رہی ہیں۔
کسان تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس بائیس جنوری کو کسانوں نے اپنے مطالبات کے ساتھ مرکزی حکومت کے خلاف اپنے احتجاج کا آغاز کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔