Mar ۰۳, ۲۰۲۵ ۰۶:۵۹ Asia/Tehran
  • ہندوستان: 10 مارچ کو وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج

موصولہ رپورٹ کے مطاق آل انڈیا مسلم بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف دس مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر ایک با مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس مظاہرے کے ذریعہ مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ اس بل کو واپس لیا جائے۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی سے بھی اس احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان: اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان اور اس احتجاج کے آرگنائزر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ، مختلف مسلم تنظیموں اور مسلم کمیونٹی نے کئی مواقع پر مرکزی حکومت اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پیش کیا گیا یہ وقف ترمیمی بل وقف املاک کو ہتھیانے اور تباہ کرنے کی سازش ہے، جسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ بل اقلیتوں کی مذہبی اور سماجی خصوصیات کو کمزور کرنے کے مقصد سے لایا گیا ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ اب جب حکومت اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے جارہی ہے تو بورڈ کی ایگزیکٹیو کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ دس مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر حکومت اور سیاسی جماعتوں کو اس مسئلہ سے واقف کرانے اور احتجاج درج کرانے کے لیے دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرہ مکمل طور پر پرامن ہوگا اور اس کا مقصد حکومت کو اقلیتی برادری کے تحفظات سے آگاہ کرنا ہے۔

ٹیگس