Apr ۱۱, ۲۰۲۵ ۱۴:۱۲ Asia/Tehran
  • ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی کشیدگی

بنگلہ دیش کی وزارت تجارت نے ہندوستان کی طرف سے ٹرانس شپمنٹ کی سہولت واپس لینے کے بعد ڈھاکہ میں ایک ہنگامی میٹنگ کی ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان: نئی دہلی کا کہنا ہے کہ اس سہولت کے تحت بنگلہ دیش ہندوستانی راستوں سے نیپال، بھوٹان اور میانمار جیسے ممالک کو اپنا سامان برآمد کر سکتا ہے۔ ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو ڈھاکہ کے کاروان بازار میں ایکسپورٹ پروموشن بیورو ای پی بی کے دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ملک کی وزارت تجارت کے سینئر نمائندوں اور ممتاز کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی۔ہندوستان کے سینٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز سی بی آئی سی نے جون دو ہزار بیس کو جاری کردہ ایک سرکلر کو فوری طور پر واپس لے لیا ہے، جس میں بنگلہ دیش کو ہندوستان میں کسی بھی کسٹم اسٹیشن کا استعمال کرتے ہوئے کسی تیسرے ملک کو سامان برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس سہولت کے تحت ہندوستانی بندرگاہوں کے ذریعے سامان کو زمینی، سمندری یا ہوا کے ذریعے تیسرے ممالک تک پہنچایا جا سکتا ہے۔
ہندوستان نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ اس کے علاقے میں اس وقت لدی ہوئی تمام کھیپوں کو فوری طور پر ملک سے باہر نکال دیا جائے۔یہ دیکھتے ہوئے کہ ان ممالک کو ڈھاکہ کی زمینی برآمدات مکمل طور پر نئی دہلی کے بنیادی ڈھانچے پر منحصر ہیں، ہندوستان کی جانب سے اس سہولت کے استعمال کی منسوخی نے بنگلہ دیشی کاروباریوں اور سیاسی قیادت میں کافی بے چینی پیدا کردی ہے۔ منسوخی کا عملی طور پر یہ مطلب تھا کہ بھوٹان، نیپال اور میانمار کو ملک کی تمام زمینی برآمدات تقریباً مکمل طور پر رک گئیں تاہم ہندوستان نے واضح کیا تھا کہ اس حکم سے بنگلہ دیش کی برآمدات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنی بریفنگ میں کہا ہے "بنگلہ دیش کو منتقل کی جانے والی ٹرانس شپمنٹ کی سہولت نے ماضی قریب میں ہمارے ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر خاصی بھیڑ پیدا کر دی تھی۔ لاجسٹک تاخیر اور زیادہ لاگت ہماری اپنی برآمدات کو متاثر کر رہی تھی اور بیک لاگ پیدا کر رہی تھی۔ اس وجہ سے یہ سہولت پچیس اپریل سے واپس لے لی گئی ہے۔

ٹیگس