ہندوستان: وقف قانون پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، ایک شق پر روک
ہندوستانی سپریم کورٹ آج ایک بڑا فیصلہ سناتے ہوئے وقف ترمیمی قانون کی اس شق پر روک لگاد ہے جس کےتحت وقف بنانے کے لئے کسی شخص کو پانچ سال تک اسلام کا پیرو ہونا ضروری تھا۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے عبوری حکم سناتے ہوئے کہا کہ پورے وقف قانون پر روک نہیں لگائی جا سکتی ہے سپریم کورٹ نے صرف کچھ دفعات پر ہی روک لگائی ہے۔
عدالت نے کہا کہ وقف بورڈ میں تین سے زیادہ غیر مسلم رکن نہیں ہونے چاہیے اور جہاں تک ممکن ہو بورڈ کا سی ای او مسلم ہونا چاہیے۔وقف نے کو ایکٹ کو لے کر داخل کی گئی مختلف عرضیوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی نے کہا کہ ہم نے ہر ایک سیکشن کو دیے گئے چیلنج پر غور کیا ہے۔
ہم نے پایا کہ پورےقانون پر روک لگانے کا کوئی معاملہ نہیں بنتا۔ حالانکہ کچھ سیکشن کو تحفظ کی ضرورت ہے۔
وقف تنازعہ پر سپریم کورٹ نے کہا کہ قانون پر روک صرف نایاب سے نایاب ترین معاملوں میں ہی لگ سکتی ہے۔