Dec ۰۸, ۲۰۱۵ ۱۱:۲۴ Asia/Tehran
  • ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں برطانیہ کے سابق سفیر پیٹر جنکنز
    ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں برطانیہ کے سابق سفیر پیٹر جنکنز

ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں برطانیہ کے سابق سفیر پیٹر جنکنز نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں اس ایجنسی کی حالیہ رپورٹ کو منطقی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ سے واضح طور پر اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ ایران نے ایٹمی مواد سے ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی۔

پیٹر جنکنز نے منگل کے دن ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی حالیہ رپورٹ کے بارے میں ارنا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معمول کی رپورٹ ہے جو غور و خوض کے بعد تیار کی گئی ہے، اس میں غیر متعلقہ امور سے اجتناب کیا گیا ہے اور یہ ایک منطقی رپورٹ ہے۔

پیٹر جنکنز نے مزید کہا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کی رپورٹ سے واضح طور پر اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ ایران نے ایٹمی مواد سے ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی۔

ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں برطانیہ کے سابق سفیر پیٹر جنکنز نے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کے اس بیان کو درست قرار دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ " ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر کی آج کی رپورٹ سے چودہ جولائی کو ہونے والے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔"

ٹیگس