جوہری معاہدہ کامیاب سفارت کاری کا نمونہ ہے۔ جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ایٹمی معاہدے کو کامیاب سفارت کاری کا بے مثال نمونہ قرار دیا ہے۔
بیلیجیئم کی وزارت خارجہ کے پولیٹیکل ریسرچ سینٹر میں ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نےکہا کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ایٹمی معاہدہ کامیاب سفارت کاری کا بے مثال نمونہ ہے۔ انہوں نے گزشتہ عشروں کے دوران یورپ کی تباہ کن جنگوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، اسی بنیاد پر یورپ ، ایران اور سلامتی کونسل کے رکن ملکوں کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے کی اہمیت کو پوری طرح سمجھ رہا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نےکہاکہ ایٹمی مذاکرات اور معاہدے کے نتیجے میں یورپ کو ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کی جانچ پڑتال کا موقع ملا اور اس کے بدلے میں ایران کے خلاف پابندیاں ختم کردی گئیں۔ ڈاکٹر جواد ظریف نے ، یورپ کو درپیش ماحولیاتی ، سیکورٹی اور دہشت گردی کے مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ، جب دوسرے بدامنی میں مبتلا ہوں تو آپ اپنی سلامتی کی توقع کیسے کرسکتے ہیں۔
ایران کے وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ تشدد اور انتہا پسندی کو کسی ایک ملک تک محدود نہیں کیا جاسکتا بلکہ یہ دیگر علاقوں تک بھی پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے اس دیرینہ موقف کا اعادہ کیا کہ تشدد، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی ازسرنو اور شفاف تعریف کی جائے ۔