ایرانی وزیر دفاع اور روسی صدر کا اہم علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر تبادلہ خیال
ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے روس کے صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ ملاقات میں اہم علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ماسکو میں ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والی اس ملاقات کو ایران روس دفاعی اور سیکورٹی تعاون اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے اہم تصور کیا جارہا ہے۔
روس کے صدر ولادی میر پوتن نے علاقائی بحرانوں پر قابو پانے اور پائیدار سیکورٹی کے قیام میں ایران ،روس اسٹریٹیجک تعاون کو انتہائی اہم قرار دیا۔
انہوں نے عالمی منڈیوں میں ایران کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد عالمی منڈیوں میں موجودگی ایران کا حق ہے اور اسے اپنی پوزیشن مضبوط بنانا چاہیے۔
ایران کے وزیردفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے اس ملاقات میں روسی صدر کو رہبر انقلاب اسلامی اور صدر ایران کی جانب سے خیر سگالی کا پیغام پہنچاتے ہوئے تہران اور ماسکو تعلقات کو طویل المدت اور اسٹریٹیجک قرار دیا۔
انہوں نے پیچیدہ علاقائی مسائل کے حل میں مدد دینے کے حوالے سے روسی صدر کے اسٹریٹیجک فیصلوں اور موثر کردار کی بھی قدر دانی کی۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ایران اور روس ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے دہشت گردی کو خطے سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
ایران کے وزیر دفاع نے منگل کے روز روس کے نائب وزیر اعظم دی متری ریگوزین اور وزیردفاع سرگئی شوئے گوف سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔