Aug ۱۳, ۲۰۱۷ ۱۷:۴۸ Asia/Tehran
  • جواد ظریف اور ولد شیخ کی یمن میں انسانی المیہ روکنے پر تاکید

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد شیخ نے اپنے دورہ تہران میں وزیرخارجہ جواد ظریف سمیت دیگر ایرانی حکام سے یمن کی صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف اور یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسما‏عیل ولد الشیخ نے یمن میں رونما ہونے والے انسانی المیے کا سلسلہ ختم کرنے اور بحران یمن کے لئے جامع سیاسی راہ حل پیدا کرنے کی ضرورت پر تاکید کی۔
اسماعیل ولد شیخ جو سنیچر کو ایرانی حکام سے ملاقات کے لئے تہران کے دورے پر آئے تھے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ملاقات کر کے یمن کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد شیخ نے ایران میں اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام سے اپنی ملاقاتوں میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ بحران یمن کا کوئی فوجی راہ حل نہیں ہے، اس ملک میں قیام امن اور پرامن راہ حل کے حصول کے لئے ایران کی حمایت کی قدردانی کی۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ایران، یمن میں جنگ بند کرانا چاہتا ہے اور اسی مقصد کے تحت بحران یمن کے خاتمے کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
تہران میں اسماعیل ولد شیخ کے مذاکرات کا اصلی موضوع بھی یہی تھا۔
سعودی عرب دوسال سے زیادہ عرصے سے یمن پر مسلسل جارحانہ حملے کر رہا ہے اور ان حملوں کا سلسلہ جاری رہنے کے باعث یمن کوانسانی المیے کا سامنا ہے۔
یمن میں انسانی المیے کو روکنا اور ایک جامع سیاسی راہ حل کا حصول ہی تہران میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے مذکرات کا اصلی موضوع تھا۔
جنگ یمن کے باعث تیس لاکھ سے زیادہ افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر در بدر کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں جس کے نتیجے میں انھیں طرح طرح کے مسا‏ئل حتی خوراک کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بین الاقوامی انسانی اداروں کی رپورٹ کے مطابق اس وقت یمن میں ناقض غذا کا اوسط دوسو فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
اقوام متحدہ سے وابستہ ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق ہر دس یمنی بچوں میں آٹھ بچے ناقص غذا کا شکار ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی تجویز میں اس بحران کے حل کے لئے سب سے اہم قدم یمن میں جنگ بندی اور جارحیت کو روکنا قرار دیا ہے۔

تہران کا خیال ہے کہ اس سلسلے میں انجام پانے والی کوششوں کا انحصاراس بات پر ہے کہ اقوام متحدہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داری نبھانے میں پوری طرح غیرجانبداری کی پابندی کرتے ہوئے متصادم گروہوں اور اقوام متحدہ کے نمائندے کے درمیان بحالی اعتماد کی کوشش کرے۔

ٹیگس