امریکی حکام اعتراف کریں کہ جس راستے کا انتخاب کیا ہے وہ درست نہیں: ایران
ایران کے صدر نے کل رات امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کی جانب سے ایران کے ساتھ پیشگی شرط کے بغیر مذاکرات کرنے کے دعوے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس نے مذاکرات کی میز کا بائیکاٹ کیا اور اپنے وعدے کی خلاف ورزی کی اسے پہلی والی پوزیشن پر آنا پڑے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے یونیورسٹیوں کے بعض پروفیسروں، ڈاکٹروں اور طبی عملے کے اہلکاروں سے ملاقات میں کہا کہ جب تک امریکی حکام اس بات کا اعتراف نہ کریں کہ جس راستے کا انہوں نے انتخاب کیا ہے وہ درست نہیں ہے امریکہ کے ساتھ گفتگو نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے جو اس سے پہلے ایران کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں بارہ شرائط کا اعلان کر چکے ہیں اپنے موقف سے پسپائی اختیار کر لی ہے۔ سوئیزرلینڈ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ، ایران کے ساتھ غیر مشروط بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم تہران کے خلاف زیادہ سے زیاد دباؤ کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔
امریکی وزیر خارجہ نے مئی دو ہزار اٹھارہ میں ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد ایران کے ساتھ نئے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے بارہ شرائط کا اعلان کیا تھا۔ ایران کے ایٹمی پروگروام اور یورینیم کی افزودگی کا خاتمہ، میزائل پروگرام کی بندش اور ایران کی علاقائی سرگرمیوں کو محدود کرنا امریکی وزیر خارجہ کی پیش کردہ شرائط میں شامل تھا۔