فلسطین میں غاصب دشمن کے مقابلے میں ڈٹ جانے پر رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی ملکوں کو آپس میں محاذ آرائی کرنے کے بجائے فلسطین میں غاصب دشمن کی مجرمانہ موجودگی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عید الفطر کے موقع پر ایران کے اعلی حکام، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں اور عوام کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد سے ملاقات میں اپنے خطاب کے دوران عید الفطر کی مبارکباد پیش کی اور اسلامی ملکوں کے اتحاد و یکجہتی اور امت مسلمہ کے مضمون کی جانب واپسی پر تاکید کی-
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ عالم اسلام کی آج کے دور کی مشکلات کا واحد علاج اشداء علی الکفار اور رحماء بینھم پر مبنی قرآنی تعلیم اور دعوت کی جانب واپسی ہے اور قرآن کی اس دعوت اور تعلیم کو جامہ عمل پہنانے کے لئے علما اور دانشوروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کے درمیان جنگ و جدل اور محاذ آرائی پیدا کرنے کے دشمنوں کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی ملکوں کو آپس میں محاذ آرائی کرنے کے بجائے فلسطین میں غاصب دشمن کی مجرمانہ موجودگی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کا سب سے اہم اور پہلا مسئلہ قرار دیا اور بعض اسلامی ملکوں پر جو امریکا اور صیہونی حکومت کے مقاصد پورے کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تنقید کی- آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نظریہ بعض قدیم عرب رہنماؤں کے برخلاف ہے جو یہ کہتے تھے کہ یہودیوں کو سمندر میں ڈال دینا چاہئے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کا نظریہ بالکل ایسا نہیں ہے بلکہ اس کے برخلاف ہے- آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے روز اول سے فلسطینی عوام کا دفاع کیا اور عالمی سامراج کے مقابلے میں ڈٹ گیا اور آئندہ بھی یہ استقامت و پامردی جاری رہے گی-
رہبر انقلاب اسلامی نے سرزمین فلسطین کے حقیقی باشندوں اور عوام کے ذریعے جن میں مسلمان، عیسائی، یہودی اور فلسطین سے باہر موجود فلسطینی پناہ گزیں سبھی شامل ہیں، ریفرنڈم کرائے جانے کے بارے میں ایران کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مختلف فوجی، سیاسی اور ثقاقتی میدانوں میں فلسطینی عوام کی جد وجہد اس وقت تک جاری رہنی چاہئے جب تک غاصب صیہونی حکام فلسطینی عوام کی خواہشات اور مطالبات کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیک دیتے-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ان بعض عرب ملکوں کو جو صیہونی حکومت کے ساتھ ساز باز اور مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، نصحیت کی کہ وہ اپنے اس قسم کے اقدامات اور غلط روش سے توبہ کر لیں جن کا انہوں نے انتخاب کیا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ لیبیا جیسے مسلمان ملک میں کیوں دو گروہ ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں اور ایک دوسرے کا خون بہا رہے ہیں ؟ اور اسلام کا دعوی کرنے والا ایک ملک کیوں یمن کے عوام اور یمن کی شہری تنصیبات پر بمباری کر کے دشمنوں کی خواہشات کے مطابق عمل کر رہا ہے-
آپ نے فرمایا کہ عید الفطر کا پیغام اسلامی ملکوں کے درمیان اتحاد و یگانگت اور امت مسلمہ کے مضمون اور حقیقت کی جانب واپسی ہے۔