ٹرمپ کی یہ اوقات نہیں کہ ان کو کوئی پیغام دیا جائے / ویڈیو
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، امریکا پر ذرہ برابر بھی اعتماد نہیں کرتا اور ایٹمی معاہدے کے تناظر میں امریکا کے ساتھ پہلے مذاکرات کے تلخ تجربے کی تکرار نہیں کرے گا کیونکہ کوئی بھی آزاد اور عقلمند قوم دباؤ میں مذاکرات قبول نہیں کرتا۔
جاپان کے وزیر اعظم سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مجھے آپ کی نیک نیتی اور سنجیدگی پر کوئی شک نہیں ہے تاہم اس چیز کے بارے میں جو آپ نے امریکی صدر کے حوالے سے کہا، تو میں ٹرمپ جیسے شخص کو کسی بھی طرح کے پیغامات کی آمد و رفت کے قابل نہیں سمجھتا اور نہ ہی مجھے ان کا کوئی جواب دینا ہے اور نہ ہی میں ان سے کچھ کہوں گا
جاپان کی نیک نیتی پر شک نہیں، لیکن ٹرمپ پیغامات کے تبادلے کے بھی لائق نہیں، رہبر انقلاب
اسلامی کی تاکید
جاپانی وزیراعظم کی اس بات پر کہ ٹرمپ نے ان سے کہا ہے کہ " امریکہ ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتا"
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صراحت کے ساتھ فرمایا کہ
امریکہ کے ساتھ ہمارا مسئلہ حکومت کی تبدیلی کا نہیں ہے کیونکہ اگر وہ ایسا کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہوں تو ایسا کرنا ان کے بس میں بھی نہیں، بالکل اسی طرح جیسے سابق امریکی صدور بھی پچھلے چالیس سال کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی نابودی کی کوشش کرتے رہے لیکن نہیں کر سکے۔
جاپانی وزیراعظم کی اس بات پر کہ امریکہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کا اردہ رکھتا ہے، رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا " ہم ایٹمی ہتھیاروں کے مخالف ہیں اور ایٹمی ہتھیاروں کے حرام ہونے کے بارے میں میرا شرعی فتوی بھی موجود ہے، لیکن آپ یہ بات جان لیں کہ اگر ہم ایٹمی ہتھیار بنانا چاہتے تو امریکہ ہمیں نہیں روک سکتا تھا، امریکہ کا اجازت نہ دینا بھی رکاوٹ نہیں بن سکتا تھا۔"رہبرانقلاب اسلامی نے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایٹمی معاہدے کے فوراً بعد جس نے سب سے پہلے معاہدے کی خلاف ورزی کی وہ خود اوباما تھے، وہی شخص جس نے ایران کے ساتھ مذاکرات کی درخواست کی تھی اور کچھ کو وساطت کے لیے بھی بھیجا تھا۔