ایرانی عوام کے خلاف امریکی اقتصادی دہشتگردی کے خاتمے پر تاکید
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی اقتصادی جنگ کو دہشتگردانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اس کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جو اقوام متحدہ کی سماجی اور معاشی کونسل کی سالانہ نشست میں شرکت کرنے کیلئے نیوریاک کے دورے پر ہیں بدھ کے روز بلوم برگ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے نہیں بلکہ امریکہ نے مذاکرات کو چھوڑا ہے اور وہ، مذاکرات کی میز پر واپسی کا راستہ اچھی طرح جانتا ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ تہران امریکی صدر ٹرمپ کی مدت صدارت کے ختم ہونے کا انتظار نہیں کر رہا اس لئے کہ کوئی بھی ملک اس قسم کی پالیسی مرتب نہیں کرتا جس پر اس کا کنٹرول نہ ہو۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس انٹرویو میں ایران کیجانب سے جوہری ہتھیاربنانے کے امریکی دعوے کے حوالے سے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کے درپے نہیں ہے کیونکہ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے فتوی میں اس قسم کے ہتھیار بنانے اور اسے ذخیرہ کرنے سے منع کیا ہے۔
محمد جواد ظریف نے جبل الطارق میں ایرانی آئل ٹینکر کو تحویل میں لینے کے حوالے سے کہا کہ برطانیہ کو ایرانی آئل ٹینکر کو قبضے میں لینے کا کوئی حق نہیں تھا اور اس کا یہ اقدام بحری قزاقی ہے۔