امریکی پابندیاں کورونا کو لگام دینے میں رکاوٹ ہیں
اقوام متحدہ میں قائم ایران کے دفتر نے امریکی پابندیوں کو کورونا کے پانچویں ستون کا نام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر وہ اقدام جو اس بحران سے نمٹنے میں کسی قوم کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بنے وہ اس بیماری کے پھیلاؤ میں اضافے سمیت اس وبا کے خلاف عالمی جد و جہد کو کمزور بنائے گا۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر نے اتوار کے روز اپنی رپورٹ میں کورونا وائرس کے خلاف تمام ممالک کی مشترکہ جد و جہد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت جب ایران کورونا وائرس سے بُری طرح متاثر ہوا ہے پابندیوں سے کورونا وائرس کے خلاف ایرانی کوششوں کو بہت نقصان پہنچ رہا ہے ۔
ایران نے اپنی اس رپورٹ میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکی حکام غیر قانونی اورغیر اخلاقی پابندیوں کی شرم سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے یہ دعوی کرتے ہیں کہ انسانی اور طبی ضرورتوں کیلئے تادیبی کارروائیاں نہیں ہوں گی کہا کہ امریکہ کی وزارت خزانہ نے 27 فروری 2020 کو پروپگنڈہ کرتے ہوئے سوئٹزرلینڈ کے انسانی ہمدردی کے تجارتی معاہدے (SHTA) میں اس بات کی اجازت دی کہ انسانی ہمدردی کے ناطے ایران کے ساتھ بعض معاملے انجام پائیں لیکن موجودہ صورتحال میں ایران کی انسانی ضرورتوں کے پیش نظر یہ کافی نہیں ہے۔
اس رپورٹ میں آیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ کے معین شدہ بینک میں ایران کے منجمد ہونے والے اثاثوں کی منتقلی تقریبا غیرممکن یا مشکل ہو گئی ہے جو اس سسٹم کے ناکام ہونے کا موجب بنی ہے اور حال ہی میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکی دباو کی وجہ سے ادویات اور دیگر طبی اشیاء کی کمپنیوں نے ایران کیلئے اپنی ترسیل روک دی ہے۔
ایران کے دفتر نے پابندیوں کے فوری خاتمے کو انسانیت کے مفاد میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ضروری ہے کہ عالمی برادری کسی کو بھی دنیا کے عوام کی زندگی اور سلامتی کو خطرات سے دوچارکرنے کی اجازت نہ دے۔