ایران نے ونیزوئلا کے خلاف امریکی پابندیوں کو ناکارہ بنا دیا: کیوبا
کیوبا کے صدر نے ایرانی تیل بردار بحری جہاز کی وینیزویلا آمد کو امریکہ کی جانب سے جاری ظالمانہ اور مجرمانہ محاصرے کی شکست قرار دیا ہے۔
کیوبا کے صدر صدر میگل دیاز کانل نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ایرانی بحری جہاز کا وینیزویلا کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونا، اس بات کی دلیل ہے کہ امریکی کی جانب سے وینیزویلا کا ناقابل قبول اور مجرمانہ محاصرہ ناکام ہوچکا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ میں وینیز کے مستقل مندوب سموئل مونڈیکا نےکہا ہے کہ ایرانی تیل بردار بحری جہاز کا ہماری سمندری حدود میں آنا، اقتدار اعلی، خود مختاری اور امن کے لیے ہماری کوششوں کے حوالے سے اہم موڑ ہے۔
ونیزویلا کے وزیر پیٹرولیم طارق العیسامی نے بھی اپنے ملک کے لیے ایران کی حمایت کی قدردانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں کاراکاس اور تہران کے درمیان تعاون سے جہاں اوپیک میں ہماری دوستی مزید مستحکم ہوگی وہیں پیٹرول کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان معلومات اور مہارتوں کے تبادلے کا موقع بھی فراہم ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ ٹینکر ٹریکنگ نامی ویب سائٹ نے بھی ایران کے تیل بردار بحری جہاز فارچون کے وینیزویلا کی بندرگاہ ال پالیتیکو پہنچ جانے کی تصدیق کی ہے۔ ٹینکر ٹریکنگ کے مطابق مارچ کے وسط میں شہید رجائی ٹرمنل سے روانہ ہونے والا ایران کا تیل بردار بحری جہاز فارچون تینتالیس ملین لیٹر پیٹرول لیکر ونینزویلا کے دارالحکومت کاراکاس کے مغرب میں واقع ال پالیتیکو بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگیا ہے۔
امریکہ کی جانب سے وینیزویلا کا محاصرہ سخت کیے جانے کی دھمکی کے بعد یہ پہلا بحری جہاز ہے جو تیل لے کر وینیزویلا پہنچا ہے اور آف لوڈنگ میں ہے۔ اطلاعات ہیں ایران کا دوسرا تیل بردار بحری جہاز فارسٹ بھی وینیزویلا کی سمندری حدود میں داخل ہوگیا ہے۔ ایران کے دیگر بحری جہاز بھی وینیزویلا کے ساحلوں کی جانب رواں دواں ہیں۔