ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر امریکی پولیس کا تشدد، ایران کا اظہار تشویش
اسلامی جمہوریہ ایران نے مظاہرین کو کچلنے، گرفتار کرنے اور امریکی عوام کی بیچارگی اور عاجزی کے انکار کی امریکی پالیسی کی مذمت کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے پولیس کے ہاتھوں ایک امریکی سیاہ فام نوجوان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے امریکہ کو بڑا شیطان اور تمام برائیوں کی جڑ قرار دیا۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ امریکا ایک ایسا ملک ہے جس کا سیاسی ڈھانچہ اور اقتصادی و عدالتی نظام ظالمانہ ہے اور جس نے دنیا بھر میں سالہا سال سے جنگ، غربت و افلاس، امتیازی سلوک، تشدد، برادرکشی اور اخلاقی برائیوں کو عام کر رکھا ہے۔
ڈاکٹر قالیباف نے کہا کہ خود امریکہ کے اندر عوام کو نسل پرستی، غربت و ناداری اور ذلت و اہانت کا سامنا ہے اور گھٹنوں کے نیچے دبا کر ان کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، ایسا ملک اگر بڑا شیطان نہیں ہے تو پھر کیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ امریکہ برائی کا سرچشمہ ہے۔
درایں اثنا ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ میں جاری عوامی احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں کہا ہے کہ امریکی حکومت، ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ میں مہم جوئیوں، مہنگے ہتھیاروں کے بڑھاوے اور بے شمار ڈکٹیٹروں کی حمایت کر کے اپنے شہریوں کا سرمایہ برباد کر رہی ہے اور امریکی عوام کی تکلیف و پریشانیاں بڑھا رہی ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر حیرت نہیں کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی عوام اپنے ملک کے سربراہوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں اپنے ملک کی دولت میں حصہ دیا جائے اور ان کی جائز ضروریات پوری کی جائیں۔ ایران کے وزیر خارجہ نے یاد دہانی کرائی کہ امریکی عوام نسل پرستی، ناانصافی، بدعنوانی اور نالائقی سے تھک چکے ہیں اور دنیا ان کی آواز سن رہی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے انسانی حقوق کے ادارے کے سیکریٹری علی باقری کنی نے بھی ایران کے ٹی وی چینل دو پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ہر روز تقریبا تین شہری پولیس کے ہاتھوں قتل کر دیئے جاتے ہیں۔ باقری کنی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست شیکاگو میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے ساٹھ فیصد شہری سیاہ فام ہیں کہا کہ امریکہ میں زیادہ تر سیاہ فاموں کے مرنے کی وجہ وہ نسل پرستانہ ڈھانچہ ہے جس کی بنیادیں اس ملک کے حکومتی نظام کے مختلف شعبوں میں پیوست ہیں۔
ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سیکریٹری محسن رضائی نے مینیا پولیس میں پیدا ہونے والے بحران کو کورونا سے بڑا قرار دیا۔ انہوں نے امریکہ کو درپیش حالیہ بحرانوں کا مقابلہ کرنے میں امریکی صدر کی حیرانی و پریشانی کی یاد دہائی کراتے ہوئے کہا کہ سیاہ فاموں پر فائرنگ، غلط اینٹی بائیوٹیک دواؤں کی تجویز جیسی کوئی غلطی نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسے ٹائم بم کی مانند ہے جس کی زد پر پورا امریکا ہے۔