ایرانی علاقے پر کیمیائی حملے میں صدام کے لئے امریکی اور مغربی حمایت ناقابل فراموش ہے : ایران
ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سردشت پر عراق کے ہولناک کیمیائی حملے میں صدام کے لئے امریکی اور مغرب کی حمایت اور ان کا ساتھ دینے کو ہرگز نہیں بھولیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ ہم سردشت پرعراق کے ہولناک کیمیائی حملے میں صدام کی امریکی اور مغرب کی حمایت اور ان کا ساتھ دینے کو ہرگز نہیں بھولیں گے۔
پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہم اس گھناؤنے جرم پر سلامتی کونسل کی خاموشی کو کبھی فراموش نہیں کریں گے جو کچھ انہوں نے تباہ کیا ہم اسے دوبارہ تعمیر کریں گے۔
پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی علاقے سردشت کے خلاف عراقی کیمیائی حملے کو 33 برس گزرچکا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی ہفتے کے روز ویڈیو کانفرنس کے دوران سردشت کیمیکل بمباری کی برسی کے موقع پر کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کبھی بھی صدام حکومت کے مظالم اور وحشی پن کی مذمت نہیں کی ۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اللہ رب العزت کی مدد سے عراق کی کیمیائی ہتیھاروں کا مقابلہ کیا اور اب بھی اللہ کی مدد اور ایرانی عوام کے تعاون سے پابندیوں کا مقابلہ کررہا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 9 جولائی 1987 کو صدام کی فضائیہ نے سردشت پر فضائی حملے میں کیمیائی بم پھینکا جس میں 110 نہتے سویلین افراد شہید اور 8 ہزار لوگ متاثر ہوئے۔