ایران نے جوہری معاہدے سے متعلق تنازعات کے حل کے میکنزم کو 6 مرتبہ نافذ کیا: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کل رات ایک ٹوئٹر پیغام میں جوہری معاہدے میں اختلافات کے حل کے میکنزم کے نفاذ کی جانب اشارہ کیا۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ پروپیگنڈوں پر یقین نہ کریں اس لئے کہ امریکہ اور تین یورپی ممالک (ٹروئیکا) کی جانب سے ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے باوجود ایران نے تنازعات کے حل کے میکنزم کو کم سے کم چھ بار نافذ کیا ہے۔
محمد جواد ظریف نے ایران کی جانب سے 6 بار اختلافات کے حل کے مکنیزم کے نفاذ سے متعلق کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ 16 دسمبر 2016ء میں امریکہ نے ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ دوسری مرتبہ 10 مئی 2018ء میں امریکہ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے کی خلاف وزی کی گئی۔ تیسری مرتبہ17 جون 2018 ء میں امریکہ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ چوتھی مرتبہ 6 نومبر 2018ء میں امریکہ اور تین یورپی ملکوں کی جانب سے ایران جوہری معاہدے کی خلاف وزی کی گئی۔ پانچویں مرتبہ 8 مئی 2019ء میں امریکہ اور تین یورپی ملکوں کی جانب سے ایران جوہری معاہدے کی خلاف وزی کی گئی اور چھٹی مرتبہ 2 جولائی 2020ء میں تین یورپی ملکوں کی جانب سے ایران جوہری معاہدے کی خلاف وزی کی گئی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا کہ بہت جلد اس حوالے سے اپنے لکھے گئے خطوط کو شائع کروں گا۔