امریکہ کو لگام دینے کی ضرورت ہے: ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے ایران کے مسافر بردار طیارے ماہان ایئر کو شام کی فضائی حدود میں روکنے اور ہراساں کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ امریکہ کی سر کشی کو روکنے کی ضرورت ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک ٹویٹ میں شام کی فضائی حدود میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو امریکہ کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے ہراساں کرنے کے بعد مشرق وسطی میں امریکہ کی سرکشی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر تاکید کی۔
محمد جواد ظریف نے لکھا کہ امریکہ نے غیر قانونی طور پر ایک ملک کی سرزمین پر قبضہ کیا اور پھر ایک سویلین مسافر طیارے کو ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ جہاز میں سوار معصوم مسافروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں عالمی برادری سے واشنگٹن کے اس قسم کے غیر قانونی اقدامات کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ رونما ہونے سے پہلے اس قسم کے اقدامات کی روک تھام ہونی چاہئیے۔
ایران ایوی ایشن آرگنائزیشن کے شعبۂ تعلقات عامہ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ایئر لائن ماہان ایئر کی پرواز نمبر ’’گیارہ باون‘‘ جمعرات کی شام، تہران کے امام خمینی ایئر پورٹ سے بیروت کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ ماہان ایئر کی مذکورہ پرواز بین الاقوامی فضائی حدود میں سفر کرتے ہوئے شامی حدود میں داخل ہوئی جہاں دو امریکی جنگی طیاروں نے اچانک اس کا راستہ روکنے کی خطرناک طریقے سے کوشش کی تاہم ایرانی پائلٹ نے ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کی اونچائی کم کی اور اس نے جہاز کو بڑے حادثے سے بچا لیا۔ مگر پائلٹ کے اس ہنگامی عمل کے سبب طیارے کو غیر معمولی جھٹکے لگے اور نتیجے میں 12 مسافر زخمی ہوئے۔
ماہان ایئر لائن کی پرواز نے سیکورٹی کے حوالے سے اطمینان حاصل ہوجانے کے بعد اپنا سفر جاری رکھا اور بیروت ایئر پورٹ پر مسافروں کو اتارنے کے بعد جمعے کی صبح وہ تہران کے امام خمینی انٹرنیشنل ایئر پورٹ واپس پہنچ گئی۔
اس رپورٹ کے مطابق ایران سول ایو ایشن آرگنائزیشن نے شکاگو معاہدے کی شق نمبر تیرہ کی بنیاد پر متعلقہ شامی حکام سے رابطہ کر کے اس واقعے کا گہرائی سے جائزہ لینے اور ایران کو اس سے آگاہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
علاوہ ازیں ایران کے فضائی حادثات کے ماہرین کی ایک ٹیم نے بھی حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے تہران ایئرپورٹ پہنچتے ہی اُس کا معائنہ اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ایران کی شہری ہوابازی کی ارگنائزیشن نے کہا ہے کہ دستیاب معلومات، ٹیکنیکل ڈیٹا اور اسی طرح شام کے محکمہ شہری ہوا بازی کی فراہم کردہ مستند اطلاعات کا جائزہ لینے کے بعد اس حادثے کی تفصیلی رپورٹ جاری کی جائے گی۔
ایران سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے ایرانی مسافر طیارے پر امریکی جنگی طیاروں کے جارحانہ اقدام کو ایوی ایشن کے تمام بین الاقوامی قوانین، ضابطوں اور معیاروں کے منافی قرار دیا ہے۔
ایران کے محکمہ شہری ہوا بازی نے شہری ہوابازی کی عالمی تنظیم ایکاؤ (ICAO) میں واقعے کی باضابطہ شکایت جمع کرادی اور فوری طور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link