Sep ۲۲, ۲۰۲۰ ۱۷:۳۷ Asia/Tehran
  • مذاکرات شدہ مسئلے پر کوئی گفتگو نہیں ہو گی: محمد جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ کو بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والا ملک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن مسائل پر مذاکرات ہو چکے ہیں ان پر اب دوبارہ کوئی گفتگو نہیں ہو گی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کے روز امریکی کونسل برائے خارجہ تعلقات کے آن لائن اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہم بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہیں اور یہ امریکہ ہے جو بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کر کے عالمی برادری کی تشویش کا باعث بنا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور ایران کبھی بھی گفت و شنید کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتا تاہم جس مسئلے پر بات چیت کی گئی ہے اس پر دوبارہ بات چیت نہیں کریں گے۔

انہوں نے واشنگٹن کے خلاف تہران کے سائبر حملوں پر مبنی امریکی دعوے کے بارے میں کہا کہ ہم بین الاقوامی معاہدے کے طور پر جوہری معاہدے کا احترام کرتے ہیں اور خود امریکہ نے ایران کے خلاف سائبر حملے کئے ہیں تاکہ حساس جوہری آلات و وسائل کو ناکارہ بنایا جا سکے جبکہ اس قسم کے اقدام سے ہزاروں افراد کی جان کو خطرہ ہو سکتا تھا اور اس بارے میں کافی دستاویزات بھی موجود ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی القدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے انتقام کے بارے میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک قومی و علاقائی ہیرو کے قتل کے احکامات جاری کئے ہیں اور یہ کیس ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

محمد جواد ظریف نے اسی طرح غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے تعلقات اور اس اقدام سے ایران کے الگ تھگ پڑ جانے سے متعلق کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان دونوں ملکوں کے پہلے سے ہی اسرائیل کے ساتھ تعلقات رہے ہیں اور جہاں تک الگ تھگ پڑجانے کا مسئلہ ہے تو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دیکھا جا سکتا ہے کہ کون سا ملک بالکل الگ تھلگ اور تنہا پڑ گیا ہے۔

محمد جواد ظریف نے ایران کی وزارت دفاع کے خلاف نئی امریکی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیاں کوئی بات نہیں ہیں اور امریکہ کے ان اقدامات سے ایران پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے جتنا بھی بس میں تھا اسے اس نے ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے استعمال کیا مگر وہ اپنے کسی بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔

 

ٹیگس