Oct ۱۰, ۲۰۲۰ ۲۰:۲۰ Asia/Tehran
  • قرہ باغ کے تنازعہ کی آڑ میں علاقے میں دہشت گردوں کی دراندازی پر ایران و روس کی تشویش

ایران و روس کے صدور نے قرہ باغ کی جنگ دیگر ملکوں کی مداخلت سے علاقائی جنگ میں تبدیل ہونے اور اس جنگ کی آڑ میں علاقے میں دہشت گردوں کی دراندازی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت نے ہفتے کے روز روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو میں قرہ باغ کی جنگ کو ایران کے لئے باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بعض ملکوں کی ممکنہ مداخلت سے یہ جنگ اور زیادہ وسیع اور طویل ہو سکتی ہے۔انھوں نے اس جنگ کی آڑ میں علاقے میں دہشت گردوں کی دراندازی کو ایران، روس اور پورے علاقے کے لئے خطرناک قرار دیا۔

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان فائربندی اور مذاکرات کے لئے روس کی کوششوں کو سراہا اور جنگ بندی کو اہم قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں ہر طرح کی مدد و تعاون کے لئے ایران کی آمادگی کا اعلان کیا۔

روسی صدر نے بھی ٹیلیفون پر ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس گفتگو میں قرہ باغ کے تنازعہ کے حل کے لئے روسی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی مسائل منجملہ قرہ باغ کے بحران سے متعلق ایران کا موقف روس کے لئے خاص اہمیت رکھتا ہے۔ انھوں نے قرہ باغ کے بحران میں دیگر ملکوں کی مداخلت اور اس بحران کی آڑ میں دہشت گردوں کی علاقے میں دراندازی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملکوں کو چاہئے کہ جنگ و خونریزی کے خاتمے اور مذاکرات کے ذریعے بحران کو حل کرانے کی کوشش کریں۔

ایران و روس کے صدور نے اسی طرح امریکہ کی خودسرانہ اور غیر قانونی پابندیوں پر تنقید کرتےہوئے تہران و ماسکو کے تعلقات کے مزید فروغ اور ایران و روس کے درمیان طے شدہ سمجھوتوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

ٹیگس