او آئی سی علمائے اسلام کے فتؤوں پر عمل کرے: ایران
ایران کے ادارہ ثقافت و ارتباطات اسلامی کے سربراہ ابراہیمی ترکمان نے سامراج کے مقابلے میں خاموشی کو اسلام سے خیانت قرار دیا ہے۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں علمائے اسلام کے فتاویٰ کے مطابق عمل کرے۔
ایران کے ادارۂ ثقافت و ارتباطات اسلامی کے سربراہ نے ترکی کے ادارۂ دیانت کی میزبانی میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے آنلائن مشورتی اجلاس میں کہا کہ عالم اسلام کو ہر چیز سے زیادہ اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے اور عالم اسلام کو اس وقت دین و مذہب کے نام پر تفرقے، تشدد، انتہا پسندی، غاصبانہ قبضے، قتل و غارت گری اور بے گناہوں اور مظلوموں کو ستائے جانے جیسے مختلف مسائل کا سامنا ہے۔
ابراہیمی ترکمان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات اسلام کی شبیہ بگاڑنے اور اسلامی اصول و عقائد میں تحریف کی غرض سے امریکہ اور صیہونی حکومت کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کے ذریعے انجام دئے جاتے ہیں۔
ایران کے ادارۂ ثقافت و ارتباطات اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ مسلمانوں کو کورونا کے اس دور میں ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنا چاہئے اور اس مہم کو سر کرنے کے لئے اسلامی تعاون تنظیم کے تمام رکن ممالک کا تعاون ضروری ہے۔
ابراہیمی ترکمان نے فلسطین کو عالم اسلام کا مشترکہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام سے اپیل کی کہ وہ فلسطین کی آزادی کے لئے قائد انقلاب اسلامی کے روڈ میپ پر عمل کرے جو فلسطینیوں کی وطن واپسی، فلسطین کے اصلی باشندوں کی شرکت سے ایسے عام انتخابات اور ریفرنڈم کے انعقاد پر مشتمل ہے جس میں فلسطینی مسلمان، عیسائی اور یہودی سبھی شامل ہوں اور ریفرنڈم کے نتیجے میں اکثریت کی رائے کی بنیاد پر سیاسی نظام حکومت کی تشکیل انجام پائے۔
درایں اثنا صیہونی حکومت نے ایک بار پھر غزہ پٹی کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے ۔
المیادین ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب غزہ پٹی کے علاقے مشرقی دیر البلح پر بمباری کی۔ صیہونی فوج نے دعوی کیا ہے کہ یہ حملے غزہ پٹی سے مقبوضہ فلسطین کی جانب ایک راکٹ فائر کئے جانے پر ردعمل کے طور پر کئے گئے ہیں۔
صیہونی حکومت کے جنگی طیارے، ہیلی کاپٹر، ڈرون طیارے اور توپخانے گزشتہ مہینوں کے دوران بارہا غزہ پٹی کے مختلف علاقوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں ۔
دو ہزار سترہ سے غزہ پٹی پر حملوں کا نیا سلسلہ صیہونی حکومت کے ایجنڈے کا حصہ ہے اور یہ حملے مختلف طرح کے بے بنیاد بہانوں سے انجام پاتے ہیں۔