Dec ۲۴, ۲۰۲۰ ۱۲:۴۰ Asia/Tehran
  • ایران کے خوف سے پومپیو کی سکیورٹی میں توسیع کر دی گئی

ایک امریکی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد انتقام پر مبنی ایران کے اعلان کے پیش نظر امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کو عہدے سے ہٹ جانے کے بعد بھی ہائی سکیورٹی دی جاتی رہے گی۔

واشنگٹن ایگزمائینر نے نامی امریکی جریدے کے مطابق امریکی کانگریس نے اگلے سال کے بجٹ بل میں ۱۵ میلین ڈالر کی رقم بعض عہدے داروں کی سکیورٹی کے لئے مختص کر دی ہے۔

منظور شدہ بل میں وضاحت کی گئی ہے کہ  وزارت خارجہ کے وہ اعلیٰ حکام جنہیں کسی دوسرے ملک کی جانب سے خطرات در پیش ہوں گے انہیں قانونی طور پر سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور اس بات کی تشخیص وزیر خارجہ اور محمکۂ قومی اطلاعات کے ذمہ ہوگی۔

اطلاعات کے مطابق یہ سکیورٹی پہلے مرحلے میں ایک سو اسی دنوں تک لی جا سکے گی۔

مذکورہ امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ توقع اس بات کی ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کی سکیورٹی آئندہ کئی مہیںوں نہیں بلکہ کئی برسوں تک بدستور جاری رہے گی اور انہیں یہ سکیورٹی ان رپورٹوں اور تجزیوں کی بنیاد پر دی جا رہی ہے جن سے پتہ چلتا ہے کہ ایران جنرل قاسم سلیمانی کے قتل (شہادت) کے بعد انتقامی کاروائی کے لئے سرگرم عمل ہے۔ مذکورہ رپورٹس میں امریکی وزیر خارجہ کا نام ذکر کیا گیا ہے جس کے باعث انکی سکیورٹی ٹیم کو کئی بار واضح طور پر پہلے سے زیادہ مضبوط اور زیادہ کارآمد بنایا جا چکا ہے ۔

مذکورہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ باوجود اس کے کہ ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل (شہادت) کے بعد انتقامی جذبے کے تحت عراق میں قائم امریکہ کے عین الاسد فوجی اڈے پر دسیوں میزائل داغے تھے تاہم ایران کے سپریم لیڈر (رہبر انقلاب اسلامی) آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ میزائل حملہ (شہید) قاسم سلیمانی کے انتقام کے لئے ناکافی ہے۔

ایران کے خلاف جنگ پسندانہ رویے کے باعث مائک پومپیو کا نام ایران کی انتقامی کاروائی کے لئے ایک ٹارگٹ کے طور پر ذکر کیا جاتا ہے۔ پومپیو نے سی آئی اے میں اپنی سربراہی کے دوران ایران اور اسکے حامیوں کے خلاف آپریشنز کی انجام دہی میں واضح اضافے کے احکامات جاری کئے تھے۔ حتیٰ رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ پومیو نے اُس زمانے میں جنرل قاسم سلیمانی کو ایک خط لکھ کر یہ کہا تھا کہ اگر انہوں نے امریکیوں کے لئے خطرات پیدا کرنے کی کوشش کی تو اس سے خود انکی جان خطرے میں پڑ جائے گی۔

ایسے حالات میں کہ جب ڈونلڈ ٹرمپ کا دور صدارت اپنے اختتام کو پہونچ رہا ہے اور ساتھ ہی ایران کے معروف سائنسداں شہید محسن فخری زادہ کو اسرائیل کے ہاتھوں قتل (شہید) کیا جا چکا ہے، ایران کی جانب سے انتقامی کاروائی کا امکان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

واشنگٹن ایگزمائینر نے لکھا ہے کہ جوبائیڈن کے عہدۂ صدارت سنبھال لینے کے بعد موجودہ وزیر خارجہ مائک پومپیو کے لئے خطرات مزید بڑھ جائیں گے، اس لئے انکو سکیورٹی فراہم کیا جانا ایک لازمی اور ضروری امر ہے۔

ٹیگس