افغانستان میں قیام امن سے قابضین کا خواب چکنا چور ہو جائے گا: ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے طالبان، حکومت اور دیگر افغان گروپوں کے مابین مذاکرات میں آسانی پیدا کرنے کے لئے ایران کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ملاعبدالغنی برادر کی قفیادت میں ایران کے دورے پر آئے ہوئے طالبان وفد کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں طالبان، حکومت اور دیگر افغان گروپوں کے مابین مذاکرات میں آسانی پیدا کرنے کے لئے ایران کی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ اس ملک میں قیام امن کے ساتھ ہی قابضین کا بہانہ جلد سے جلد ختم ہوجائے گا۔
انہوں نے افغانستان میں تمام نسلی اور سیاسی گروہوں کی موجودگی کے ساتھ ایک جامع حکومت کی تشکیل کی تجویز پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے سیاسی فیصلے جامع حکومت کے آئین کے مطابق ہونے چاہیے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ افغانستان کے لوگ مظلوم ہیں، افغانستان میں جنگ اور قبضے نے افغانستان کے عوام کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔
ایران کے وزیر نے کہا کہ امید ہے کہ آپ عوام کے دکھ درد کے ازالے کیلئے ہر قسم کی کوشش کریں گے تا کہ جلد از جلد افغانستان میں قیام امن کے ساتھ قبضہ کرنے والوں کا بہانہ ختم ہو جائے۔
اس موقع پر طالبان وفد نے امن عمل اور بین الافغان مذاکرات کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران - افغانستان تعلقات ہمیشہ دوستی پر مبنی رہے ہیں اور توقع کی جاتی ہے کہ افغانستان میں امن و امان کے قیام سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید فروغ پائیں ۔
اس موقع میں ملاعبدالغنی برادر نے افغانستان اور خطے میں داعش کے تباہ کن کردار کا حوالہ دیتے ہوئے بین الافغان مذاکرات کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا اور افغانستان میں مکمل امن کے لئے تمام نسلی اور سیاسی گروہوں کی موجودگی میں ایک جامع حکومت کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔