Feb ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۹:۱۳ Asia/Tehran
  • امریکہ کا حقیقی زوال شروع ہو چکا ہے: قائد انقلاب اسلامی (تفصیلی خبر)

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر دوبارہ عملدرآمد، امریکہ کی جانب سے تمام پابندیوں کے عملی خاتمے سے مشروط ہے۔

بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) سے بیعت کے تاریخ ساز دن کی مناسبت سے فضائیہ کے افسروں اور جوانوں نے تجدید بیعت کے لیے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ۷ فروری انیس و اناسی میں فضائیہ کے افسروں اور جوانوں کی امام خمینی (رح) سے بیعت کو، انقلاب اسلامی کی کامیابی اور ساتھ ہی امریکہ کے غلط تخمینوں میں مؤثر ایک اہم ترین عنصر قرار دیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ میدان عمل میں عوام کی موجودگی، انتھک جدوجہد، اتحاد ویکجہتی، وعدہ الہی پر بھروسے اور قومی طاقت میں عملی اضافہ، انقلاب کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری عناصر ہیں۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکہ میں پیش آنے والے حالیہ ذلت آمیز واقعات اور ٹرمپ کی ناکامی کو امریکی طاقت اور اس کے سماجی و سیاسی انتظام کے زوال اور رسوائی کی علامت قرار دیا۔

قائد انقلاب اسلامی نے ایٹمی معاہدے اور پابندیوں کے بارے میں یورپی اور امریکی حکام کے بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ اور یورپ والوں کو شرطیں عائد کرنے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ انہوں نے ہی ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہ ایران ہے جس کو اس بارے میں شرطیں رکھنے کا حق حاصل ہے، کیونکہ ایران ایٹمی معاہدے کی پابندی کرتا رہا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صراحت کے ساتھ فرمایا کہ ایران اپنے ایٹمی وعدوں پر مکمل طور سے اس وقت واپس آئے گا جب امریکہ کی جانب سے تمام پابندیاں، زبانی اور تحریری نہیں بلکہ عملی طور پر ختم ہو جائیں گی اور ایران کو اس بات کا یقین حاصل ہوجائے گا کہ یہ تمام پابندیاں ختم ہو چکی ہیں۔

آپ نے فرمایا کہ یہ ہماری حتمی اور دو ٹوک پالیسی ہے، اس پر تمام عہدیدار متفق ہیں اور کوئی بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ مسلسل ایران کے بارے میں تخمینے کی غلطی کرتا آیا ہے اور اسے ایرانی قوم کی صحیح پہچان بھی نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دو ہزار نو کے واقعات اس کی واضح مثال ہیں جب اس وقت کے ڈیموکریٹ صدر نے حساب کتاب کی غلطی کی اور یہ سمجھتے ہوئے کہ کام تمام ہو چکا ہے، ایران میں فسادات کرنے والوں کی باضابطہ حمایت کا اعلان کیا تھا۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران کو جھکانے کی غرض سے عائد کی جانے والی پابندیوں کو امریکیوں کے حساب کتاب اور ان کے اندازوں کی ایک اور غلطی قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اول درجے کے احمقوں میں سے ایک نے، کہا تھا کہ دو ہزار انیس کے کرسمس پر تہران میں جشن مناؤں گا، لیکن آج وہ شخص خود تاریخ کے کوڑے دان میں پڑا ہے اور اس کا باس بھی لاتیں کھا کر اور ذلیل ہوکر وائٹ ہاوس سے نکل چکا ہے، جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران، خدا کے لطف و کرم سے سینہ تانے کھڑا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے، خطے میں امریکہ سے وابستہ حکومتوں اور خاص طور سے صیہونی حکومت کی پریشانی، خوف و ہراس اور اس کی  ہرزہ سرائی کو بین الاقوامی اور اندرونی سطح پر امریکہ کے حقیقی زوال سے پیدا ہونے والے خوف اور ڈپریشن کا نتیجہ قرار دیا۔

ٹیگس