عین الاسد اڈے پر ایران کے میزائل حملے کی سینٹ کام کی ویڈیو ریکارڈنگ
مغربی ایشیا میں امریکہ کے دہشت گرد فوجی مرکز سینٹ کام کی کمان نے ایک ایسی ویڈیو ریکارڈنگ جاری کی ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ عین الاسد فوجی اڈے پر ایران کے میزائل حملے کے بارے میں ہے اور جس کو اعتبار کی حالت سے خارج کئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سی بی ایس نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال جنوری میں ایران نے امریکی فوجیوں کے خلاف اب تک کے سب سے بڑے میزائل حملے کئے اور عراق میں امریکہ کے دہشت گرد فوجی اڈے عین الاسد کو، جہاں امریکہ کے دو ہزار دہشت گرد فوجی اور جنگی طیارے تعینات رہے ہیں، اپنے گیارہ بلسٹیک میزائلوں سے حملے کا نشانہ بنایا جبکہ ایران کا ہر میزائل ایک ہزار سے زائد سے وزنی پونڈ کے وار ہیڈ سے لیس رہا ہے۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے، سپاہ قدس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے سے متعلق امریکی اقدام کے جواب میں آٹھ جنوری دو ہزار بیس کو عراق کے صوبے الانبار میں واقع امریکہ کے عین الاسد فوجی اڈے کو اپنے بلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
جنرل قاسم سلیمانی، تین جنوری دو ہزار بیس کو بغداد ایرپورٹ کے قریب امریکہ کے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہو گئے تھے۔
اس حملے کے بعد اگر چہ امریکہ کے اس وقت کے صدر ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور کسی امریکی فوجی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے مگر بعد میں امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے رفتہ رفتہ ایران کے اس حملے سے پہنچنے والے نقصانات کے اعدادوشمار جاری کئے۔